قاہرہ پرتشدد واقعات میں 700 سے زائد ہلاکتیںاخوان المسلمون پر پابندی کا امکان
مصر میں برطرف صدر مرسی کے حامیوں پر سیکیورٹی فورسز کے ڈھائے جانے والے مظالم کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مصر کے مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں کو دبانے کے لئے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کئے گئے آپریشن میں 173 افراد ہلاک ہو گئے جب کہ گزشتہ 4 روز کے دوران ہلاک ہونے والوں کی تعداد700 سے تجاوز کر چکی ہے۔ قاہرہ میں سیکیورٹی فورسز نے جیل میں قید اخوان المسلمون کے 38 حامیوں کو بھی ہلاک کر دیا جب کہ حکام کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے قیدی جیل سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ ادھر مصر کی عبوری کابینہ نے اخوان المسلمون پر ایک بار پھر پابندی عائد کرنے کے لئے غور شروع کردیا ہے۔
یورپی یونین نے مصر میں شہریوں کے قتلِ عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان واقعات کو معاف نہیں کیا جا سکتا، یورپی یونین جلد ہی مصر سے اپنے تعلقات پر نظرِ ثانی کرے گی۔ جرمنی کے وزیر خارجہ نے مصر میں جاری قتل عام پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مصرکی عبوری حکومت کو مذاکرات کے زریعے مسئلے کا حل تلاش کرنے پر زور دیا۔ ترکی میں بھی مصر کی حکومت کی جانب سے جاری مظالم کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔