پی آئی اے کی خاتون ملازمہ کو اسلام آباد آفس میں ہراساں کرنے کا انکشاف

سی ای او نے خاتون كی شكایت پر نوٹس لیتے ہوئے معاملہ انكوائری كیلئے ویمن پروٹیكشن كمیٹی كو بھجوادیا

سی ای او نے خاتون كی شكایت پر نوٹس لیتے ہوئے معاملہ انكوائری كیلئے وویمن پروٹیكشن كمیٹی كو بھجوادیا . فوٹوفائل

قومی ائیر لائن (پی آئی اے) كی خاتون ملازمہ نے اپنے سینئر افسر پر جنسی ہراساں كرنے كا الزام عائد كرتے ہوئے كارروائی كا مطالبہ کیا ہے۔

پی آئی اے اسلام آباد آفس میں تعینات خاتون ثناء وحید نے سی ای او پی آئی اے ائیر مارشل ارشد ملک كو اپنے سینئر افسر كامران انجم كے خلاف حراساں كرنے پر ای میل كرتے ہوئے الزام عائد كیا ہے كہ سینئر افسر كامران انجم نے تبادلے كے بہانے اپنے كمرے میں بلایا اور جنسی ہراساں كیا جب كہ سینئر افسر واٹس ایپ پر نازیبا پیغامات بھیجتا ہے اور فون كالز بھی كرتا ہے، اس حوالے سے حكام كو متعدد بار شكایت كی لیكن شنوائی نہ ہوئی۔


خاتون نے ای میل میں اپنے سینیئر افسر كے خلاف كارروائی كا مطالبہ كرتے ہوئے كہا ہے كہ سینیئرافسر كی فون كالز كا سارا ریكارڈ موجود ہے، اگر كارروائی نہ كی گئی تو وزیر اعظم عمران خان اور چیف جسٹس پاكستان جسٹس آصف سعید كھوسہ كو درخواست دوں گی۔

سی ای او نے خاتون ملازمہ كی تحریری شكایت پر نوٹس لیتے ہوئے معاملہ انكوائری كے لیے ویمن پروٹیكشن كمیٹی كو بھجواتے ہوئے رپورٹ پیش كرنے كی ہدایت جاری كردی ہے۔
Load Next Story