آبادگاروں نے ایل بی او ڈی توسیعی منصوبے کی مخالفت کردی

سیم نالے کو ختم کرکے علاقے کو زرعی تباہی سے بچانے کا مطالبہ

دربار ہال میں مقامی سماجی تنظیم سیو دی کوسٹ ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام سیمینار میں ٓابادگاروں ، زمینداروں، ہاریوں، ماہی گیروں، شہریوں کے علاوہ سیاسی سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

بدین کے سیاسی و سماجی حلقوں ، آبادگاروں، ہاریوں اور شہریوں نے ملک کے سب سے بڑے نکاسی آب کے منصوبے لیفٹ بنک آئوٹ فال ڈرین کے توسیعی منصوبے اور ری ماڈلنگ کی مخالفت کرتے ہوئے منصوبے کو مکمل طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دربار ہال میں مقامی سماجی تنظیم سیو دی کوسٹ ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام سیمینار میں ٓابادگاروں ، زمینداروں، ہاریوں، ماہی گیروں، شہریوں کے علاوہ سیاسی سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔




اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما حاجی عبداستار میمن، آباد گار رہنما سید ظفر علی شاہ، نکاسی آب کے ماہر غلام رسول ٹالپور، سماجی رہنمائوں اللہ بچائیو جمالی، خادم تالپور، غفار کھوسو، فیض اوڈیجو ، اقبال حیدر قمبرانی ، سرحدی علاقہ کے ضعیف العمر آبادگار بلاول لوند، عبدالغنی لوند اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 60 ارب روپے سے زائد کی لاگت سے بنائے گئے منصوبے ایل بی او ڈی سیم نالے نے 1999 ،2003 ،2006 اور 2011 میں تباہ کن بارشوں اورسمندری طوفان میں علاقے میں تباہی مچا کر زرعی معیشت کو ختم کردیا ہے اور اس منصوبے کی زد میں آکر اب تک سیکڑوں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ انھوں نے علاقے کی تباہ کا باعث بننے والے اس منصوبے کو فوری طور ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
Load Next Story