عمران خان کو فیصلہ کرنا ہے کہ کون کہاں کھیلے گا شاہ محمود قریشی
بھارت میں انتخابات کے بعد جو بھی حکومت آئے گی ان سے مل کر معاملات حل کرنے کی کوشش کریں گے، وزیرخارجہ
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ میرے علم میں نہیں ہے کہ اسد عمر کو کیوں ہٹایا گیا تاہم یہ حقیقت ہے کہ عمران خان نے فیصلہ کرنا ہے کون کہاں کھیلے گا۔
ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسد عمر پارٹی کا چہرہ ہیں، ملکی معیشت بہت خراب تھی لیکن اسد عمر نے مشکل حالات میں ایمانداری اور دیاندتداری سے بہت اچھا کام کیا ہے، میرے علم میں نہیں ہے کہ انہیں وزارت خزانہ کے منصب سے کیوں ہٹایا گیا میں ملتان میں ہوں، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے فیصلہ کرنا ہے کون کہاں کھیلے گا۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے خطے میں امن کے لئے بہت کام کیا ہے اور ابھی تک کر رہے ہیں، لیکن بھارت نے پلوامہ واقعے کا الزام بغیر ثبوت کے پاکستان پر لگا کر غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا، تاہم ہم پھر بھی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کریں گے، وزیراعظم عمران خان بھی کہہ چکے ہیں کہ بھارت ایک قدم اٹھائے ہم دو قدم اٹھائیں گے، بھارت میں انتخابات کے بعد جو بھی حکومت آئے گی ان سے مل کر معاملات حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے ساتھ ظلم ہوا، یہ پرامن لوگ ہیں، ان کے کے ساتھ بہت ظلم ہوا ان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، کوشش ہے ہزارہ کمیونٹی پر حملے کے ذمے داروں کو سامنے لائیں، ہمیں کوئی شبہ نہیں دہشت گردی واقعات میں کس کا ہاتھ ہے مگر تحقیقات سے قبل نام نہیں لیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ قوتیں پاکستان میں گروہ بندی کو ہوا دینا چاہتی ہیں اور اس کے لئے وہ حالات خراب کررہے ہیں، لیکن ہم ان کے عزائم کو ناکام بنادیں گے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ نیب اپنا کام کر رہی ہے اور یہ خود مختار ادارہ ہے، ایک مقدمہ بتا دیں جو تحریک انصاف نے بنایا ہو، نیب جن لوگوں کو طلب کرتا ہے وہ نیب کے سوالات کا جواب ایمانداری سے دیں کاروائی کو سیاست کی نظر نہ کریں۔
ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسد عمر پارٹی کا چہرہ ہیں، ملکی معیشت بہت خراب تھی لیکن اسد عمر نے مشکل حالات میں ایمانداری اور دیاندتداری سے بہت اچھا کام کیا ہے، میرے علم میں نہیں ہے کہ انہیں وزارت خزانہ کے منصب سے کیوں ہٹایا گیا میں ملتان میں ہوں، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے فیصلہ کرنا ہے کون کہاں کھیلے گا۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے خطے میں امن کے لئے بہت کام کیا ہے اور ابھی تک کر رہے ہیں، لیکن بھارت نے پلوامہ واقعے کا الزام بغیر ثبوت کے پاکستان پر لگا کر غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا، تاہم ہم پھر بھی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کریں گے، وزیراعظم عمران خان بھی کہہ چکے ہیں کہ بھارت ایک قدم اٹھائے ہم دو قدم اٹھائیں گے، بھارت میں انتخابات کے بعد جو بھی حکومت آئے گی ان سے مل کر معاملات حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے ساتھ ظلم ہوا، یہ پرامن لوگ ہیں، ان کے کے ساتھ بہت ظلم ہوا ان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، کوشش ہے ہزارہ کمیونٹی پر حملے کے ذمے داروں کو سامنے لائیں، ہمیں کوئی شبہ نہیں دہشت گردی واقعات میں کس کا ہاتھ ہے مگر تحقیقات سے قبل نام نہیں لیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ قوتیں پاکستان میں گروہ بندی کو ہوا دینا چاہتی ہیں اور اس کے لئے وہ حالات خراب کررہے ہیں، لیکن ہم ان کے عزائم کو ناکام بنادیں گے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ نیب اپنا کام کر رہی ہے اور یہ خود مختار ادارہ ہے، ایک مقدمہ بتا دیں جو تحریک انصاف نے بنایا ہو، نیب جن لوگوں کو طلب کرتا ہے وہ نیب کے سوالات کا جواب ایمانداری سے دیں کاروائی کو سیاست کی نظر نہ کریں۔