وکلا کا ماڈل کورٹس کا بائیکاٹ عدالتی کارروائی رکوا دی
احتجاج کرنے والے وکیلوں کی احاطہ عدالت میں نعرے بازی، وکیلوں نے کسی کو عدالت نہیں جانے دیا، سیکڑوں سائلین رل گئے
سندھ ہائی کورٹ میں ضابطہ فوج داری کی دفعات 22 اے اور 22 بی کے اختیارات کے معاملے پر وکیلوں نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرکے سائلین سمیت وکیلوں کو ماڈل عدالتوں کے اندر جانے سے روک دیا اس موقع پر احتجاج کرنے والے وکیلوں کی جانب سے احاطہ عدالت میں نعرے بازی بھی کی گئی۔
سٹی کورٹ میں وکیلوں نے ماڈل کورٹس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا جس کے باعث عدالتی امور ٹھپ ہو گئے جبکہ سائلین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا،عدالت کے باہر کھڑے پیشی پر آنے والے مرد خواتین نے کہا کہ مقدمات کی بھر مار کے باعث کئی ہفتوں اور مہینوں بعد پیشی آتی ہے۔
سماعت اتنی تاخیر سے ہونے کے باوجود وکیلوں کی جانب سے کسی نہ کسی موقع کو جواز بناکر ہڑتال کردی جاتی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ،دور دراز سے سے آنے والے سائلین نے کہا کہ وکیلوں کی بھاری فیسیں دے کر پہلے ہی ہلکان ہوچکے ہیں اس پر ان کی ان ہڑتالوں کے تماشے جاری ہیں۔
عدالت کے باہر کھڑی خواتین نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وکیلوں کی آئے دن کی ہڑتالوں کا نوٹس لیاجائے۔
سٹی کورٹ میں وکیلوں نے ماڈل کورٹس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا جس کے باعث عدالتی امور ٹھپ ہو گئے جبکہ سائلین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا،عدالت کے باہر کھڑے پیشی پر آنے والے مرد خواتین نے کہا کہ مقدمات کی بھر مار کے باعث کئی ہفتوں اور مہینوں بعد پیشی آتی ہے۔
سماعت اتنی تاخیر سے ہونے کے باوجود وکیلوں کی جانب سے کسی نہ کسی موقع کو جواز بناکر ہڑتال کردی جاتی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ،دور دراز سے سے آنے والے سائلین نے کہا کہ وکیلوں کی بھاری فیسیں دے کر پہلے ہی ہلکان ہوچکے ہیں اس پر ان کی ان ہڑتالوں کے تماشے جاری ہیں۔
عدالت کے باہر کھڑی خواتین نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وکیلوں کی آئے دن کی ہڑتالوں کا نوٹس لیاجائے۔