مشرق وسطی میں امن تک حرمین شرفین کو خطرہ رہے گا جنرل زبیرمحمود حیات
پاک فوج کسی ’مس ایڈونچر‘ اور’مس کیلکولیشن‘ کا جواب دینے کیلئے تیار ہے، جنرل زبیرمحمود حیات
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل زبیرمحمود حیات کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی میں امن تک حرمین شرفین کو خطرہ رہے گا۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل زبیرمحمود حیات نے پاکستان سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں جنگی سازوسامان کا بڑے پیمانے پر لین دین جاری ہے، پاکستان کو بھی اپنے مفاد اور دفاع کیلئے اس شعبے میں توجہ دینی ہوگی، دنیا بھرمیں مسلم ممالک کو مختلف مسائل اور بحراںوں کا سامنا ہے جب کہ دنیا میں اسلام فوبیا بھی پروان چڑھ رہا ہے، جب تک مشرق وسطی میں امن قائم نہیں ہوگا حرمین شرفین کو خطرہ لاحق رہے گا۔
جنرل زبیرمحمود حیات کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے بھارتی تسلط کومسترد کیا ہے اور ہزاروں جانوں کی قربانی دی ہے، کشمیری اپنے شہداء کو آج پاکستانی سبز ہلالی پرچم میں دفنا رہے ہیں۔
جنرل زبیرمحمود حیات نے کہا کہ پاکستانی افواج کسی بھی جارحیت کا بھرپورجواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور کسی بھی مس ایڈونچر و مس کیلکولیشن کا جواب دینے کیلئے تیارہیں۔
جنرل زبیرمحمود حیات کا کہنا تھا کہ مسئلہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن بحال ہو جس کیلئے مزاکرات کی حمایت کرتا ہے، پاکستان میں ماضی میں غلطیاں ہوئی ہیں لیکن اب ہمیں سیکھنے کی ضرورت ہے۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل زبیرمحمود حیات نے پاکستان سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں جنگی سازوسامان کا بڑے پیمانے پر لین دین جاری ہے، پاکستان کو بھی اپنے مفاد اور دفاع کیلئے اس شعبے میں توجہ دینی ہوگی، دنیا بھرمیں مسلم ممالک کو مختلف مسائل اور بحراںوں کا سامنا ہے جب کہ دنیا میں اسلام فوبیا بھی پروان چڑھ رہا ہے، جب تک مشرق وسطی میں امن قائم نہیں ہوگا حرمین شرفین کو خطرہ لاحق رہے گا۔
جنرل زبیرمحمود حیات کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے بھارتی تسلط کومسترد کیا ہے اور ہزاروں جانوں کی قربانی دی ہے، کشمیری اپنے شہداء کو آج پاکستانی سبز ہلالی پرچم میں دفنا رہے ہیں۔
جنرل زبیرمحمود حیات نے کہا کہ پاکستانی افواج کسی بھی جارحیت کا بھرپورجواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور کسی بھی مس ایڈونچر و مس کیلکولیشن کا جواب دینے کیلئے تیارہیں۔
جنرل زبیرمحمود حیات کا کہنا تھا کہ مسئلہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن بحال ہو جس کیلئے مزاکرات کی حمایت کرتا ہے، پاکستان میں ماضی میں غلطیاں ہوئی ہیں لیکن اب ہمیں سیکھنے کی ضرورت ہے۔