ماہرین صحت نے بھارت سے ادویہ کی درآمد کو درست قراردیدیا

بھارت میں ادویہ3 گنا سستی ہیں،بلڈپریشرکی دوایہاں80 وہاں21 روپے کی ہے، ڈاکٹر

آلو،پیازدرآمدکرسکتے ہیںتوادویہ کیوں نہیں، ڈاکٹر افتخار، انڈسٹری تباہ ہوجائے گی، دوا ساز۔ فوٹو: فائل

ماہرین صحت نے بھارت سے ٹی بی کنٹرول ادویہ کی درآمد کے حکومتی فیصلے کودرست قراردیتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ جان بچانے والی ادویہ کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں کے تدارک کیلیے بھارت سے ادویہ درآمد کرنے کی جامع پالیسی وضع کی جائے۔

اس حوالے سے ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پولی کلینک اسپتال کی فارماسسٹ ڈاکٹرآمنہ نے بتایاکہ پاکستان کے مقابلے میں بھارت میںادویہ 3 گناسستی ہیں،درآمدکی اجازت سے عوام کوریلیف ملے گا۔انھوں نے کہا کہ بلڈ پریشر کم کرنیکی دوا diclofenac پاکستان میں 80 روپے کی ہے جبکہ بھارت میں اس کی قیمت صرف21روپے ہے۔ ڈاکٹر افتخار نارو نے بتایا کہ پاکستان بھارت سے آلو ،پیاز اور دیگر چیزیں درآمد کرسکتا ہے تو ادویہ کیوں نہیں لی جاسکتیں۔




ڈاکٹر فیاض شیخ نے کہاکہ ادویہ درآمد کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے اس سے کئی انسانی زندگیوں کوبچایا جاسکتا ہے جومہنگی ادویات نہیں خریدسکتے ۔دوسری طرف گلوبل فارماانڈسٹری کے چیف ایگزیکٹوخواجہ محمداسدنے کہا کہ بھارت سے ادویہ درآمدکرنے کے باعث ہماری اپنی فارماانڈسٹری تباہ ہو جائیگی، پاکستان میں ادویہ کی 800 فیکٹریاں بندہوجائیں گی۔ پا کستان میں ادویہ تیار کرنے والے خام مال پربہت ٹیکس ہے جبکہ یہاں بجلی اور گیس بھی بھارت کے مقابلے میں بہت مہنگی ہے اس لیے یہاں ادویہ مہنگی ہیں اوربھارت میںسستی ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story