سندھ لوگل گورنمنٹ ایکٹ شہری اوردیہی سندھ کی تقسیم کے مترادف ہے فیصل سبزواری
ماضی میں آمروں کو برا بھلا کہنے والوں کے پاس یہ ایک سنہری موقع ہے کہ عوام کو ان کا حق دے، فیصل سبزواری
متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ حکومت کی جانب سے اسمبلی میں پیش کیا گیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ لوگل گورنمنٹ ایکٹ شہری اوردیہی سندھ کی تقسیم کے مترادف ہے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران لوکل گورنمنٹ ایکٹ پر اعتراض کرتے ہوئے فیصل سبزواری کہا کہ ان کی جماعت سندھ حکومت تمام اضلاع کو مساوی اور مکمل اختیارات کی تفویض چاہتی ہے، کیونکہ ملک کے آئین کے تحت بلدیاتی نظام میں مالی، سیاسی اور انتظامی اختیارات ملنے چاہئیں، اس سلسلے میں ایم کیو ایم نے مکمل بلدیاتی نظام لانے کےلئے تجاویز دی تھی۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ صوبائی اسمبلیاں مقامی حکومتوں کو اختیارات دینا ہی نہیں چاہتیں، انہوں نے کہا کہ بل کے تحت میونسپل کارپوریشن کے سربراہ کو پراپرٹی ٹیکس لینے کا اختیارہی نہیں۔ پراپرٹی اور وہیکل ٹیکس کا اختیارمقامی حکومتوں کو دیا جائے۔
فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ مجوزہ بل میں شہری اور دیہی علاقوں کے لئے علیحدہ علیحدہ نظام بنایا گیا ہے۔ جس کے تحت کراچی میں تین نظام متعارف کرائے گئے ہیں۔ وہ گزشتہ نظام پر تنقید کرنے والوں سے پوچھتے ہیں کہ کیا یہ بل شہری اور دیہی علاقوں کی تقسیم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت چاہتی ہے کہ سندھ حکومت صوبے کے تمام اضلاع کو مکمل اختیارات دے اگر اس بل کے ذریعے ایک پسماندہ ضلع کا بھی فائدہ ہوتا تو وہ اس کے حق میں ضرور ووٹ دیتے لیکن ایسا نہیں۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ایوان میں اس بل کے خلاف جو آواز اٹھ رہی ہے وہ تعداد میں کم ضرور ہے لیکن ان کا موقف درست ہے۔ ماضی میں آمروں کو برا بھلا کہنے والوں کے پاس یہ ایک سنہری موقع ہے کہ عوام کو ان کا حق دے کیونکہ اس ایوان میں بیٹھی تمام جماعتوں کو انتخابات میں عوام کے پاس جانا ہے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران لوکل گورنمنٹ ایکٹ پر اعتراض کرتے ہوئے فیصل سبزواری کہا کہ ان کی جماعت سندھ حکومت تمام اضلاع کو مساوی اور مکمل اختیارات کی تفویض چاہتی ہے، کیونکہ ملک کے آئین کے تحت بلدیاتی نظام میں مالی، سیاسی اور انتظامی اختیارات ملنے چاہئیں، اس سلسلے میں ایم کیو ایم نے مکمل بلدیاتی نظام لانے کےلئے تجاویز دی تھی۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ صوبائی اسمبلیاں مقامی حکومتوں کو اختیارات دینا ہی نہیں چاہتیں، انہوں نے کہا کہ بل کے تحت میونسپل کارپوریشن کے سربراہ کو پراپرٹی ٹیکس لینے کا اختیارہی نہیں۔ پراپرٹی اور وہیکل ٹیکس کا اختیارمقامی حکومتوں کو دیا جائے۔
فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ مجوزہ بل میں شہری اور دیہی علاقوں کے لئے علیحدہ علیحدہ نظام بنایا گیا ہے۔ جس کے تحت کراچی میں تین نظام متعارف کرائے گئے ہیں۔ وہ گزشتہ نظام پر تنقید کرنے والوں سے پوچھتے ہیں کہ کیا یہ بل شہری اور دیہی علاقوں کی تقسیم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت چاہتی ہے کہ سندھ حکومت صوبے کے تمام اضلاع کو مکمل اختیارات دے اگر اس بل کے ذریعے ایک پسماندہ ضلع کا بھی فائدہ ہوتا تو وہ اس کے حق میں ضرور ووٹ دیتے لیکن ایسا نہیں۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ایوان میں اس بل کے خلاف جو آواز اٹھ رہی ہے وہ تعداد میں کم ضرور ہے لیکن ان کا موقف درست ہے۔ ماضی میں آمروں کو برا بھلا کہنے والوں کے پاس یہ ایک سنہری موقع ہے کہ عوام کو ان کا حق دے کیونکہ اس ایوان میں بیٹھی تمام جماعتوں کو انتخابات میں عوام کے پاس جانا ہے۔