بھارت سے پاکستان آنیوالے سکھ یاتری کی دیرینہ خواہش پوری ہوگئی
سردارارسال سنگھ اطراف کے مناظردیکھ کراپنے بچپن کی یادیں تازہ کرنے کی کوشش کرتے رہے
بیساکھی میلہ منانے کے لیے بھارت سے پاکستان آنے والے سکھ یاتری سردار ارسال سنگھ ڈھلوں کی اپنا آبائی گھر اور گاؤں دیکھنے کی دیرینہ خواہش پوری ہوگئی۔
75 سالہ سردار ارسال سنگھ ڈھلوں بھارتی پنجاب کے شہر امرتسرکے سرحدی گاؤں شھورا کے رہائشی ہیں۔ 1947 سے قبل ان کا خاندان لاہورکے سرحدی گاؤں دوگیج میں آباد تھا۔ سردار ارسال سنگھ ڈھلوں بیساکھی میلہ منانے پاکستان آئے توانہوں نے اپنا آبائی گھراورگاؤں دیکھنے کی بھی خواہش کی، ایکسپریس نیوز نے سردار ارسال سنگھ کی یہ خواہش پوری کردی اورٹیم انہیں لے کر گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہورسے دوگیج گاؤں پہنچ گئی۔
راستے میں سردارارسال سنگھ اطراف کے مناظردیکھ کراپنے بچپن کی یادیں تازہ کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ سردارارسال سنگھ کے مطابق جب ان کے خاندان نے ہجرت کی اس وقت ان کی عمرچند برس ہی تھی اس وجہ سے انہیں درست طورپراپنے گھرکے متعلق معلومات نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا ان کے دل میں یہ خواہش تھی کہ وہ ایک باراس جگہ کوضرور دیکھیں جہاں ان کا جنم ہوا، جہاں ان کے خاندان کے لوگ آباد تھے۔
2017میں جب سردار ارسال سنگھ پہلی بارپاکستان آئے تھے تومذہبی یاترا کا شیڈول سخت ہونے کی وجہ سے ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہوسکی تھی۔
75 سالہ سردار ارسال سنگھ ڈھلوں بھارتی پنجاب کے شہر امرتسرکے سرحدی گاؤں شھورا کے رہائشی ہیں۔ 1947 سے قبل ان کا خاندان لاہورکے سرحدی گاؤں دوگیج میں آباد تھا۔ سردار ارسال سنگھ ڈھلوں بیساکھی میلہ منانے پاکستان آئے توانہوں نے اپنا آبائی گھراورگاؤں دیکھنے کی بھی خواہش کی، ایکسپریس نیوز نے سردار ارسال سنگھ کی یہ خواہش پوری کردی اورٹیم انہیں لے کر گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہورسے دوگیج گاؤں پہنچ گئی۔
راستے میں سردارارسال سنگھ اطراف کے مناظردیکھ کراپنے بچپن کی یادیں تازہ کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ سردارارسال سنگھ کے مطابق جب ان کے خاندان نے ہجرت کی اس وقت ان کی عمرچند برس ہی تھی اس وجہ سے انہیں درست طورپراپنے گھرکے متعلق معلومات نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا ان کے دل میں یہ خواہش تھی کہ وہ ایک باراس جگہ کوضرور دیکھیں جہاں ان کا جنم ہوا، جہاں ان کے خاندان کے لوگ آباد تھے۔
2017میں جب سردار ارسال سنگھ پہلی بارپاکستان آئے تھے تومذہبی یاترا کا شیڈول سخت ہونے کی وجہ سے ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہوسکی تھی۔