پہلوان گوٹھ کروڑوں کی بجلی چوری پکڑی گئی عمارت کا مالک گرفتار
درجنوں دکانوں اور رہائشی فلیٹس سے ماہانہ بنیادوں پر بجلی کے بل کی مد میں رقم بھی وصول کرتا تھا
بجلی چوری کے خلاف بنائی گئی ایف آئی اے کی خصوصی ٹیم نے پہلوان گوٹھ میں چھاپہ مار کر شادی ہال، درجنوں دکانوں اور رہائشی فلیٹوں میں بڑے پیمانے پر کی جانے والی بجلی چوری پکڑلی، تجارتی و رہائشی عمارت کے مالک کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی ہدایت پر بجلی چوری کے خلاف بنائی گئی ایف آئی اے کی خصوصی ٹیم نے پیر کو پہلوان گوٹھ میں چھاپہ مار کر کروڑوں روپے مالیت کی بجلی چوری کے الزام میں 4 منزلہ عمارت کے مالک کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا، ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے جاوید اکبر ریاض کے مطابق ایف آئی اے کو اپنے ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ گلستان جوہر اور کراچی ایئرپورٹ سے متصل پہلوان گوٹھ میں واقع 4 منزلہ رہائشی و تجارتی عمارت سٹیزن ویو میں گزشتہ کئی سال سے بڑے پیمانے پر بجلی چوری کی جارہی ہے ، پیر کو ایف آئی اے کی ٹیم نے سٹیزن ویو پر چھا پہ مارا تو انکشاف ہوا کہ عمارت کے مالک محمد نعیم کی سرپرستی میں گزشتہ کئی سال سے کے ای ایس سی کی پی ایم ٹی سے حاصل کیے جانے والے براہ راست کنڈا کنکشن کے ذریعے پوری عمارت میں بجلی کی فراہمی جاری ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق عمارت میں واقع ایک شادی ہال، درجنوں دکانوں اور 20 سے زائد رہائشی فلیٹوں کو غیرقانونی کنکشن کے ذریعے بجلی فراہم کی جارہی تھی جس کی وجہ سے کے ای ایس سی کو ماہانہ کئی لاکھ روپے کا نقصان ہورہا تھا، ایف آئی اے حکام کے مطابق گزشتہ 3 سال سے سٹیزن ویو میں غیرقانونی کنکشن کے ذریعے بجلی کی فراہمی کا سلسلہ جاری تھا، پہلوان گوٹھ میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہ ہونے کی وجہ سے کے ای ایس سی کا عملہ علاقے میںمعمول کی ذمے داریاں ادا کرنے سے قاصر تھا جس کی وجہ سے پی ایم ٹی سے حاصل کیے گئے براہ راست غیرقانونی کنکشن کے ذریعے بجلی فراہمی کا سلسلہ جاری تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ عمارت کے مالک محمد نعیم نے چند سال قبل عمارت کی تعمیر کے لیے کے ای ایس سی سے عارضی کنکشن حاصل کیا تھا تاہم بجلی کے بل کی مد میں 3 کروڑ روپے واجب الادا ہو جانے کے باوجود ادائیگی نہیں کی،3 سال کے دوران کروڑوں روپے کی بجلی چوری کا مرتکب ہوچکا ہے، ذرائع کے مطابق محمد نعیم شادی ہال، دکانوں اور رہائشی فلیٹس سے ماہانہ بنیادوں پر بجلی کے بل کی مد میں رقم وصول کرتا تھا تاہم کے ای ایس سی کو ایک روپے کی ادائیگی بھی نہیں کی جاتی تھی، ایف آئی اے نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی ہدایت پر بجلی چوری کے خلاف بنائی گئی ایف آئی اے کی خصوصی ٹیم نے پیر کو پہلوان گوٹھ میں چھاپہ مار کر کروڑوں روپے مالیت کی بجلی چوری کے الزام میں 4 منزلہ عمارت کے مالک کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا، ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے جاوید اکبر ریاض کے مطابق ایف آئی اے کو اپنے ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ گلستان جوہر اور کراچی ایئرپورٹ سے متصل پہلوان گوٹھ میں واقع 4 منزلہ رہائشی و تجارتی عمارت سٹیزن ویو میں گزشتہ کئی سال سے بڑے پیمانے پر بجلی چوری کی جارہی ہے ، پیر کو ایف آئی اے کی ٹیم نے سٹیزن ویو پر چھا پہ مارا تو انکشاف ہوا کہ عمارت کے مالک محمد نعیم کی سرپرستی میں گزشتہ کئی سال سے کے ای ایس سی کی پی ایم ٹی سے حاصل کیے جانے والے براہ راست کنڈا کنکشن کے ذریعے پوری عمارت میں بجلی کی فراہمی جاری ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق عمارت میں واقع ایک شادی ہال، درجنوں دکانوں اور 20 سے زائد رہائشی فلیٹوں کو غیرقانونی کنکشن کے ذریعے بجلی فراہم کی جارہی تھی جس کی وجہ سے کے ای ایس سی کو ماہانہ کئی لاکھ روپے کا نقصان ہورہا تھا، ایف آئی اے حکام کے مطابق گزشتہ 3 سال سے سٹیزن ویو میں غیرقانونی کنکشن کے ذریعے بجلی کی فراہمی کا سلسلہ جاری تھا، پہلوان گوٹھ میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہ ہونے کی وجہ سے کے ای ایس سی کا عملہ علاقے میںمعمول کی ذمے داریاں ادا کرنے سے قاصر تھا جس کی وجہ سے پی ایم ٹی سے حاصل کیے گئے براہ راست غیرقانونی کنکشن کے ذریعے بجلی فراہمی کا سلسلہ جاری تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ عمارت کے مالک محمد نعیم نے چند سال قبل عمارت کی تعمیر کے لیے کے ای ایس سی سے عارضی کنکشن حاصل کیا تھا تاہم بجلی کے بل کی مد میں 3 کروڑ روپے واجب الادا ہو جانے کے باوجود ادائیگی نہیں کی،3 سال کے دوران کروڑوں روپے کی بجلی چوری کا مرتکب ہوچکا ہے، ذرائع کے مطابق محمد نعیم شادی ہال، دکانوں اور رہائشی فلیٹس سے ماہانہ بنیادوں پر بجلی کے بل کی مد میں رقم وصول کرتا تھا تاہم کے ای ایس سی کو ایک روپے کی ادائیگی بھی نہیں کی جاتی تھی، ایف آئی اے نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے ۔