فائرنگ سے شیر خوار کا قتل چاروں پولیس اہلکار سی ٹی ڈے کے حوالے

سی ٹی ڈی چاروں اہلکاروں سے تفتیش کرے گی اور ان کے بیانات دوبارہ قلمبند کیے جائیں گے

سی ٹی ڈی چاروں اہلکاروں سے تفتیش کرے گی اور ان کے بیانات دوبارہ قلمبند کیے جائیں گے (فوٹو: فائل)

پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے شیر خوار کے قتل کے الزام میں گرفتار چاروں پولیس اہلکاروں کو سی ٹی ڈی پولیس نے تحویل میں لے لیا۔

ایکسپریس کے مطابق گزشتہ منگل 16 اپریل کو سچل تھانے کے علاقے یونیورسٹی روڈ صفورہ چورنگی کے قریب پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے 20 ماہ کے شیر خوار محمد احسن ولد کاشف کے قتل کے الزام میں گرفتار چاروں پولیس اہلکاروں ہیڈ کانسٹیبل پیار علی، ہیڈ کانسٹیبل خالد اقبال، کانسٹیبل عبدالصمد اور کانسٹیبل امجد خان کو سی ٹی ڈی پولیس نے سچل انویسٹی گیشن پولیس سے اپنی تحویل میں لے لیا۔


یہ پڑھیں : کراچی میں پولیس فائرنگ سے جاں بحق بچے کے قتل کا مقدمہ 4 اہلکاروں کے خلاف درج
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق چاروں اہلکاروں سے سی ٹی ڈی تفتیش کرے گی اور ان کے بیانات دوبارہ قلمبند کیے جائیں گے، فائرنگ کے واقعے میں مقتول محمد احسن کے والد کاشف بھی معمولی زخمی ہوئے تھے زخمی کاشف کا بھی ایم ایل کرایا جائے گا، حکام سی ٹی ڈی کے مطابق مقتول کے والد کا ایم ایل کرانے سے گولی کی ڈائریکشن معلوم کرنے میں مدد ملے گی احسن کے والد کی ایم ایل رپورٹ بھی تفتیش میں مدد گار ثابت ہوگی جبکہ عینی شاہدین کے بیانات بھی لیے جارہے ہیں۔

یہ پڑھیں: صفورہ چورنگی پر بچے کی ہلاکت، گولی کا خول پولیس اہلکار کے اسلحے سے میچ کرگیا

پولیس حکام کے مطابق جائے وقوع سے ملنے والا واحد خول اہلکار امجد کے اسلحہ سے میچ کرگیا تھا، جائے وقوع کے اطراف سے ملنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج کا بغورجائزہ لیا جارہا ہے۔
Load Next Story