نیا بلدیاتی نظام ڈی سی کا کردار ختم بل آج پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا
لاہور میں زونز ختم کرکے تحصیلوں میں تقسیم کیاجائے گا
SARGODHA:
نئے بلدیاتی نظام میں منتخب لارڈ میئرز، چیئرمین تحصیل ، مصالحتی نیبر ہڈ اورممبران کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانا مشکل ، نئے بلدیاتی ایکٹ میں ڈپٹی کمشنرزاوراسسٹنٹ کمشنرزکو بلدیاتی سسٹم سے الگ رکھا جائے گا ، نئے بلدیاتی نظام کوبورڈ آف ریونیو طرز پرتقسیم کیا جائے گا۔
لاہور میں زونز ختم کرکے تحصیلوں میں تقسیم کیاجائے گا، نیا بلدیاتی ایکٹ2019 آج پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق بلدیاتی ایکٹ2013 ختم کرنے کیلیے حکومت پنجاب آج نیا بلدیاتی ایکٹ 2019لائے گی جس میں نیبر ہڈ، مصالحتی کونسلیں ،تحصیل اور لاہور سمیت ڈویژنل سطح پرمیٹروپولیٹن کارپوریشنز ہوںگی، نئے بلدیاتی نظام میں سیاسی مخالفت ،پسند نا پسند کی بنا پر تحریک عدم اعتماد کی شق کواتنا مشکل بنا دیاگیا کہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب کرانا مشکل ہوجائے گا، بلدیاتی الیکشن کے بعد منتخب نمائندوں کے خلاف ابتدائی اور آخری سال میں تحریک عدم اعتماد نہیں لائی جاسکے گی۔
درمیانی عرصے میں بھی اگر کسی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہو تو پور اپینل ہی ختم ہوجائے گا اوردوبارہ الیکشن ہوں گے، بلدیاتی ایکٹ2001 میں ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز، پولیس کا بلدیاتی نظام میں اہم رول ہوتا تھا لیکن نئے بلدیاتی ایکٹ میں ڈپٹی کمشنرز کو بلدیاتی سسٹم سے الگ رکھا جائے گا، ڈی سی حکومت پنجاب کا نمائندہ ہوگاجس کے ذمے امن وامان اوربورڈ آف ریونیو کاکام ہوگا، لاہور سطح پرقائم نو زون ختم تحصیلوں کی سطح پرلاہورکو تقسیم کردیا جائے گا۔اس بارے میں وزیر بلدیات وقانون راجہ بشارت نے ''ایکسپریس ''کو بتایا کہ ڈپٹی کمشنرز بلدیاتی نظام سے الگ ہوں گے، بل آج پنجاب اسمبلی سے منظور کروائیں گے کیونکہ اسمبلی کاکام قانون سازی ہے، اپوزیشن جو مرضی کرلے ہمیں اس سے کوئی نہیں روک سکتا ۔
نئے بلدیاتی نظام میں منتخب لارڈ میئرز، چیئرمین تحصیل ، مصالحتی نیبر ہڈ اورممبران کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانا مشکل ، نئے بلدیاتی ایکٹ میں ڈپٹی کمشنرزاوراسسٹنٹ کمشنرزکو بلدیاتی سسٹم سے الگ رکھا جائے گا ، نئے بلدیاتی نظام کوبورڈ آف ریونیو طرز پرتقسیم کیا جائے گا۔
لاہور میں زونز ختم کرکے تحصیلوں میں تقسیم کیاجائے گا، نیا بلدیاتی ایکٹ2019 آج پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق بلدیاتی ایکٹ2013 ختم کرنے کیلیے حکومت پنجاب آج نیا بلدیاتی ایکٹ 2019لائے گی جس میں نیبر ہڈ، مصالحتی کونسلیں ،تحصیل اور لاہور سمیت ڈویژنل سطح پرمیٹروپولیٹن کارپوریشنز ہوںگی، نئے بلدیاتی نظام میں سیاسی مخالفت ،پسند نا پسند کی بنا پر تحریک عدم اعتماد کی شق کواتنا مشکل بنا دیاگیا کہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب کرانا مشکل ہوجائے گا، بلدیاتی الیکشن کے بعد منتخب نمائندوں کے خلاف ابتدائی اور آخری سال میں تحریک عدم اعتماد نہیں لائی جاسکے گی۔
درمیانی عرصے میں بھی اگر کسی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہو تو پور اپینل ہی ختم ہوجائے گا اوردوبارہ الیکشن ہوں گے، بلدیاتی ایکٹ2001 میں ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز، پولیس کا بلدیاتی نظام میں اہم رول ہوتا تھا لیکن نئے بلدیاتی ایکٹ میں ڈپٹی کمشنرز کو بلدیاتی سسٹم سے الگ رکھا جائے گا، ڈی سی حکومت پنجاب کا نمائندہ ہوگاجس کے ذمے امن وامان اوربورڈ آف ریونیو کاکام ہوگا، لاہور سطح پرقائم نو زون ختم تحصیلوں کی سطح پرلاہورکو تقسیم کردیا جائے گا۔اس بارے میں وزیر بلدیات وقانون راجہ بشارت نے ''ایکسپریس ''کو بتایا کہ ڈپٹی کمشنرز بلدیاتی نظام سے الگ ہوں گے، بل آج پنجاب اسمبلی سے منظور کروائیں گے کیونکہ اسمبلی کاکام قانون سازی ہے، اپوزیشن جو مرضی کرلے ہمیں اس سے کوئی نہیں روک سکتا ۔