خاندانی شادیوں کے باعث معذور بچے پیدا ہورہے ہیں ماہرین اطفال
بیماریوں کے شدید اثرات کے باعث اکثر مریض لڑکپن یا اس سے پہلے ہی مرجاتے ہیں
MULTAN:
پاکستان میں 8 ماہ میں لائسوسومل اسٹوریج ڈس آرڈرز کے 100 سے زیادہ مریض سامنے آچکے ہیں ماہرین امراض اطفال نے نیشنل ایس ایس ڈی کور کمیٹی تشکیل دی ہے۔
کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر ہما ارشد چیمہ، ڈاکٹر سلمان علی، ڈاکٹر عائشہ مہناز، ڈاکٹر آغا شبیر علی اور ڈاکٹر زرین فصیح نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں کہا کہ لائسو سومل اسٹوریج ڈس آرڈرز کے اتنی بڑی تعداد میں مریضوں کے سامنے آنے کی وجہ خاندان میں شادیا ں ہیں، لائسوسومل اسٹوریج ڈس آرڈرز موروثی خامی ہے جو بچوں کے مختلف اعضا پر اثر انداز ہوتی ہے اور جسمانی یا ذہنی نمو میں بگاڑ کا باعث ہوتی ہے، کچھ مریض سنِ بلوغت کو پہنچتے ہیں لیکن اکثر مریض جن میں ان بیماریوں کے شدید اثرات پائے جا تے ہیں، لڑکپن یا اس سے پہلے ہی مرجاتے ہیں۔
اس وقت لائسوسومل اسٹوریج ڈس آرڈرز کیٹگری میں 45 سے زیادہ بیماریاں ہیں،اس مرض کے لیے واحد دستیاب طریقہ علاج انزائم ریپلیسمنٹ تھراپی ہے اور اس وقت صرف 6 لائسوسومل اسٹوریج ڈس آرڈرز کیلیے یہ تھراپی دستیاب ہے، یہ سہولت چلڈرن اسپتال لاہور، ملٹری اسپتال پنڈی، آغا خان یونیورسٹی اسپتال کراچی، سول اسپتال کراچی، این آئی سی ایچ کراچی،ضیا الدین اسپتال کراچی، نشتر اسپتال ملتان اور چلڈرن اسپتال کمپلیکس ملتان میں دستیاب ہے، حکومت کو چاہیے کہ انزائم ریپلیسمنٹ تھراپی کی فراہمی یقینی بنائے۔
پاکستان میں 8 ماہ میں لائسوسومل اسٹوریج ڈس آرڈرز کے 100 سے زیادہ مریض سامنے آچکے ہیں ماہرین امراض اطفال نے نیشنل ایس ایس ڈی کور کمیٹی تشکیل دی ہے۔
کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر ہما ارشد چیمہ، ڈاکٹر سلمان علی، ڈاکٹر عائشہ مہناز، ڈاکٹر آغا شبیر علی اور ڈاکٹر زرین فصیح نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں کہا کہ لائسو سومل اسٹوریج ڈس آرڈرز کے اتنی بڑی تعداد میں مریضوں کے سامنے آنے کی وجہ خاندان میں شادیا ں ہیں، لائسوسومل اسٹوریج ڈس آرڈرز موروثی خامی ہے جو بچوں کے مختلف اعضا پر اثر انداز ہوتی ہے اور جسمانی یا ذہنی نمو میں بگاڑ کا باعث ہوتی ہے، کچھ مریض سنِ بلوغت کو پہنچتے ہیں لیکن اکثر مریض جن میں ان بیماریوں کے شدید اثرات پائے جا تے ہیں، لڑکپن یا اس سے پہلے ہی مرجاتے ہیں۔
اس وقت لائسوسومل اسٹوریج ڈس آرڈرز کیٹگری میں 45 سے زیادہ بیماریاں ہیں،اس مرض کے لیے واحد دستیاب طریقہ علاج انزائم ریپلیسمنٹ تھراپی ہے اور اس وقت صرف 6 لائسوسومل اسٹوریج ڈس آرڈرز کیلیے یہ تھراپی دستیاب ہے، یہ سہولت چلڈرن اسپتال لاہور، ملٹری اسپتال پنڈی، آغا خان یونیورسٹی اسپتال کراچی، سول اسپتال کراچی، این آئی سی ایچ کراچی،ضیا الدین اسپتال کراچی، نشتر اسپتال ملتان اور چلڈرن اسپتال کمپلیکس ملتان میں دستیاب ہے، حکومت کو چاہیے کہ انزائم ریپلیسمنٹ تھراپی کی فراہمی یقینی بنائے۔