سکندراوراہلیہ کے کالز ریکارڈ پرفوکس ریکارڈنگ حاصل
موبائل فون میں موجود نمبروں اوران کی پچھلے ایک ماہ کی فون کالزکے ریکارڈکی بنیادپرمزیدگرفتاریاں بھی کی جارہی ہیں
QUETTA:
بلیو ایریاکے واقعے کا ملزم سکندرخان شدید ذہنی دباؤکا شکارہے اورپولیس تاحال اس کا باضابطہ بیان ریکارڈ نہیں کرپائی لیکن اس کے غنودگی سے باہر نکلنے کے اوقات میں جن لوگوں سے ملاقاتوں کاوہ ذکرکرتا ہے ، وفاقی پولیس انہیں گرفتارکرکے اسلام آباد منتقل کررہی ہے۔
ابھی تک 4 سے زائد افراد کواسلام آباد پولیس لائنزمنتقل کیاجاچکا ہے۔پولیس کے ذمہ دارذرائع کاکہنا ہے کہ ایس ایس پی آپریشنزاسلام آبادڈاکٹررضوان کی سربراہی میں پولیس ٹیم جس میں ایس پی سی آئی ڈی کیپٹن ریٹائرڈمحمدالیاس اورایس پی سٹی کیپٹن ریٹائرڈ مستنصرفیروز سمیت دیگرافسران شامل ہیں حراست میں لیے گئے سکندرکے مذکورہ تعلق داروں سے دن رات مختلف سیشنزمیں تفتیش کے عمل کوجاری رکھے ہوئے ہیں۔ ذرائع نے مزیدبتایاکہ سکندراوراس کی اہلیہ کے موبائل فون میں موجود نمبروں اوران کی پچھلے ایک ماہ کی فون کالزکے ریکارڈکی بنیادپرمزیدگرفتاریاں بھی کی جارہی ہیں۔
تاکہ سکندرکے اقدام کے اصل مقاصدکاپتہ چلایاجاسکے۔ سکندرکیخلاف تین یوم قبل انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ سات کے تحت مقدمہ درج ہے جس میں پولیس نے ملزم کوریکارڈمیں گرفتاربھی ظاہرکیا ہے اوراسے قانون کے مطابق چوبیس گھنٹوں کے اندرتودرکنارتین یوم بعد بھی کسی عدالت میں پیش نہیں کیاجوکہ ناگزیرتھا، یہ الگ بات ہے کہ ملزم سکندرکواس کی حالت کی وجہ سے عدالت پیش کیاجانابھی ممکن نہیں کیونکہ ابھی تک وہ شدید ذہنی دباؤکا شکاربتایاگیا ہے۔
بلیو ایریاکے واقعے کا ملزم سکندرخان شدید ذہنی دباؤکا شکارہے اورپولیس تاحال اس کا باضابطہ بیان ریکارڈ نہیں کرپائی لیکن اس کے غنودگی سے باہر نکلنے کے اوقات میں جن لوگوں سے ملاقاتوں کاوہ ذکرکرتا ہے ، وفاقی پولیس انہیں گرفتارکرکے اسلام آباد منتقل کررہی ہے۔
ابھی تک 4 سے زائد افراد کواسلام آباد پولیس لائنزمنتقل کیاجاچکا ہے۔پولیس کے ذمہ دارذرائع کاکہنا ہے کہ ایس ایس پی آپریشنزاسلام آبادڈاکٹررضوان کی سربراہی میں پولیس ٹیم جس میں ایس پی سی آئی ڈی کیپٹن ریٹائرڈمحمدالیاس اورایس پی سٹی کیپٹن ریٹائرڈ مستنصرفیروز سمیت دیگرافسران شامل ہیں حراست میں لیے گئے سکندرکے مذکورہ تعلق داروں سے دن رات مختلف سیشنزمیں تفتیش کے عمل کوجاری رکھے ہوئے ہیں۔ ذرائع نے مزیدبتایاکہ سکندراوراس کی اہلیہ کے موبائل فون میں موجود نمبروں اوران کی پچھلے ایک ماہ کی فون کالزکے ریکارڈکی بنیادپرمزیدگرفتاریاں بھی کی جارہی ہیں۔
تاکہ سکندرکے اقدام کے اصل مقاصدکاپتہ چلایاجاسکے۔ سکندرکیخلاف تین یوم قبل انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ سات کے تحت مقدمہ درج ہے جس میں پولیس نے ملزم کوریکارڈمیں گرفتاربھی ظاہرکیا ہے اوراسے قانون کے مطابق چوبیس گھنٹوں کے اندرتودرکنارتین یوم بعد بھی کسی عدالت میں پیش نہیں کیاجوکہ ناگزیرتھا، یہ الگ بات ہے کہ ملزم سکندرکواس کی حالت کی وجہ سے عدالت پیش کیاجانابھی ممکن نہیں کیونکہ ابھی تک وہ شدید ذہنی دباؤکا شکاربتایاگیا ہے۔