لاپتہ افراد کیس میں پولیس کبھی توکامیابی ثابت کرے چیف جسٹس

پولیس ہربارجواب ناں میں دیتی ہے،ریمارکس،3 اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی رپورٹ طلب

سپریم کورٹ نے غلام سجادکیس میں خفیہ ایجنسی کے افسرکابیان حلفی طلب کر لیا فوٹو: فائل

QUETTA:
سپریم کورٹ نے لاپتہ غلام سجاد امجدکی ملتان کینٹ کے مبینہ حراستی مرکز میں عدم موجودگی سے متعلق آئی ایس آئی کے کسی ذمے دار افسرکا بیان حلفی طلب کر لیا ہے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے آئی جی پنجاب کو حکم دیا ہے کہ وہ بھکر سے لاپتہ 2 بھائیوںکو بازیاب کراکے پیش کریں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے بتایا کہ قاسم بیلہ ملتان کینٹ میں نہ تو کوئی انٹرنمنٹ سینٹر ہے نہ ہی غلام سجادامجد وہاں ہے۔بھکر سے لاپتہ دو بھائیوں ملازم حسین اور عبیدہ اللہ کے حوالے سے طارق کھوکھر نے بتایا کہ سیشن جج کی رپورٹ کے مطابق درخواست گزار نے کسی حساس ادارے پر شک کا اظہار نہیں کیا بلکہ پولیس کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔ عدالت نے کراچی سے لاپتہ مصطفیٰ اعظم کے مقدمے میں ایف سی کو مصطفیٰ اعظم قراردیے جانے والے نوجوان کوپیش کرنے کاحکم دیاہے۔




نوجوان کے والد اعظم خان نے بتایاکہ ان کا بیٹا دسمبر 2006میں لاپتہ ہوا، 2009میں پشاوربم دھماکا کے بعد ایف سی نے جس نوجوان کوگرفتارکرکے دکھایا وہ ان کا بیٹا مصطفیٰ اعظم تھا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے پولیس کبھی تو لاپتہ افراد کی بازیابی میں اپنی کامیابی ثابت کرے' ہر بار عدالت میں'' ناں'' کی صورت میں جواب دیا جاتا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story