سرمایہ کاروں کیلیے کوئی سرحد نہیں ہونی چاہیےافتخارملک

دونوں ممالک کے درمیان اگر تجارت مکمل اوپن ہوگی تو اعتماد بڑھے گا

کراچی اسٹاک ایکس چینج اور پاک انڈیا چیمبر آف کامرس سے وابستہ نمائندوں کا کہنا ہے کہ جس طرح بھارت نے اپنے ملک میں پاکستانی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی اجازت دی ہے اسی طرح پاکستان بھی بھارتی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی اجازت دے. فوٹو: ٹی ایم این/ فائل

بھارت کے مرکزی بینک کی جانب سے پاکستان سے تعلق رکھنے والے شہری یا کمپنی کو بھارت میں براہ راست سرمایہ کاری کی اجازت دینے کے فیصلے کو پاکستانی سرمایہ کاروں نے سراہا ہے۔

کراچی اسٹاک ایکس چینج اور پاک انڈیا چیمبر آف کامرس سے وابستہ نمائندوں کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کو بھارت میں سرمایہ کاری کرنے کیلیے اس بات کا خود ہی فیصلہ کرنا ہوگا کہ یہ سرمایہ کاری ان کیلیے سود مند ہے یا نہیں تاہم جس طرح بھارت نے اپنے ملک میں پاکستانی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی اجازت دی ہے اسی طرح پاکستان بھی بھارتی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی اجازت دے۔


کراچی اسٹاک ایکس چینج کے سابق چیئرمین اور ملک کے ممتاز سرمایہ کار عارف حبیب نے سرمایہ کار کو جہاں سرمایہ کاری میں فائدہ نظر آئے گا وہ وہیں سرمایہ کاری کریگا، سرمایہ کاری پر کہیں بھی پابندی نہیں ہونی چاہیے تاہم قانونی طورپر پاکستانی سرمایہ کاروں کو بھارت میں سرمایہ کاری کرنے کیلیے پہلے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے اجازت لینا ہوگی جس کے بعد بھارت کا بورڈ آف انویسٹمنٹ اجازت دے گا۔

پاکستان انڈیا چیمبر آف کامرس کے صدر ایس ایم منیر نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی اجازت دینا ایک مثبت قدم ہے اور اب ہماری حکومت کو بھی یہی قدم اٹھانا چاہیے کیونکہ اگر تجارت مکمل اوپن ہوگی تو اعتماد بڑھے۔ سارک چیمبرکے نائب صدر افتخار علی ملک نے کہا کہ بھارتی فیصلہ مثبت اور خوش آئند ہے اور اس فیصلے سے دونوں ملکوں کے تجارتی روابط میں اضافہ ہوگا، سرمایہ کاروں کیلیے کوئی سرحد نہیں ہونی چاہیے۔
Load Next Story