بے نظیربھٹو قتل کیس پرویز مشرف سمیت 7ملزموں پر فرد جرم عائد
میرے خلاف کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں یہ جھوٹا کیس ہے اور اس میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا، پرویز مشرف
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے بے نظیربھٹوقتل کیس میں سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف سمیت 7 ملزمان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے سابق صدر کو عدالت حاضری سے مستثنٰی قرار دے دیا ہے۔
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری حبیب الرحمٰن نے بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت چک شہزاد میں سب جیل قرار دیئے گئے سابق صدر پرویز مشرف کے فارم ہاؤس میں کی، اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے، سماعت کے دوران پرویز مشرف، سعودعزیز، خرم شہزاد، شیر زمان، حسنین گل، عبدالرشید اور رفاقت حسین پر فرد جرم عائد کی گئی تاہم آٹھویں ملزم اعتزاز شاہ پر کم عمری کے باعث فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔ فرد جرم میں ساتوں ملزمان پر سابق بینظیر بھٹو کے قتل کی سازش، دہشتگردی کا جرم، دہشتگردوں کو بینظیرتک رسائی فراہم کرنا، بینظیرکی سیکیورٹی توڑنا اورمجرمان کی اعانت کرنا جیسے الزامات شامل ہیں۔
اس موقع پر پرویز مشرف نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو انتقامی کارروائی قرار دیا، سابق صدر کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ،یہ جھوٹا کیس ہے اور وہ اپنی بے گناہی کو ثابت کریں گے۔ فرد جرم سے انکار پر عدالت نے وکیل صفائی کے پانچ گواہوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 27 اگست کو طلب کرلیا، اس کے علاوہ عدالت نے اسلام آبادپولیس کی جانب سے کی گئی درخواست پر پرویز مشرف کی جان کو درپیش خطرات کے باعث انہیں اگلی سماعت میں حاضری سے بھی استثنیٰ دے دیا ہے۔
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری حبیب الرحمٰن نے بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت چک شہزاد میں سب جیل قرار دیئے گئے سابق صدر پرویز مشرف کے فارم ہاؤس میں کی، اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے، سماعت کے دوران پرویز مشرف، سعودعزیز، خرم شہزاد، شیر زمان، حسنین گل، عبدالرشید اور رفاقت حسین پر فرد جرم عائد کی گئی تاہم آٹھویں ملزم اعتزاز شاہ پر کم عمری کے باعث فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔ فرد جرم میں ساتوں ملزمان پر سابق بینظیر بھٹو کے قتل کی سازش، دہشتگردی کا جرم، دہشتگردوں کو بینظیرتک رسائی فراہم کرنا، بینظیرکی سیکیورٹی توڑنا اورمجرمان کی اعانت کرنا جیسے الزامات شامل ہیں۔
اس موقع پر پرویز مشرف نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو انتقامی کارروائی قرار دیا، سابق صدر کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ،یہ جھوٹا کیس ہے اور وہ اپنی بے گناہی کو ثابت کریں گے۔ فرد جرم سے انکار پر عدالت نے وکیل صفائی کے پانچ گواہوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 27 اگست کو طلب کرلیا، اس کے علاوہ عدالت نے اسلام آبادپولیس کی جانب سے کی گئی درخواست پر پرویز مشرف کی جان کو درپیش خطرات کے باعث انہیں اگلی سماعت میں حاضری سے بھی استثنیٰ دے دیا ہے۔