تاجررہنماؤں کی جانب سے وزیراعظم کی تقریر کا خیرمقدم
اعلان کردہ اقدامات پرعمل کیلیے فوج اوربیوروکریسی سے مل کرایکشن پلان مرتب کرنے پر زور
تاجر برادری نے وزیر اعظم میاں نواز شریف کے قوم سے پہلے خطاب کا خیرمقدم کرتے ہوئے تقریر میں اعلان کردہ اقدامات پر عمل درآمد کے لیے ریاست کے دیگر اہم اداروں فوج اور بیوروکریسی کے ساتھ مل کر ایکشن پلان مرتب کرنے پر زور دیا ہے جبکہ کراچی کے چھوٹے تاجروں نے تقریر کو مایوس کن قرار دیا اور بلوچستان کے تاجروں کے مطابق گوادر پورٹ کو فعال کرنے اور گوادر خنجراب روڈ کی تعمیر سے بلوچستان کے مسائل حل کرنے میں نمایاں مدد مل گی۔
بزنس کمیونٹی کے رہنماؤں نے نوازشریف کے خطاب کو قومی یکجہتی کی علامت اور پاکستان کی ترقی کا ضامن قرار دیتے ہوئے ملک کو درپیش اہم مسائل دہشت گردی اور معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان مکمل اتفاق رائے کو بھی ضروری قرار دیا ہے۔ تاجر برادری کے مطابق ریاست کے تمام اہم ستون اور اداروں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کیے بغیر ملک کو درپیش اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنا ناممکن ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیراحمدملک کے مطابق وزیراعظم کی تقریر سے قوم کو امید ملی ہے، میاں نواز شریف کو برے حالات میں حکومت ملی ہے اور تقریر میں اعلان کردہ اقدامات پر عمل درآمد کی صورت میں ایک سے ڈیڑھ سال کے عرصے میں ہی بہتری کے آثار ظاہر ہوں گے۔
انہوں نے وفاقی حکومت کو ایف پی سی سی آئی کے مکمل تعاون اور سپورٹ کی یقین دہانی کرائی۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ہارون اگر نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تاجر برادری کا کردار اہمیت کا حامل ہے، تاجر برادری کے تحفظات دور کیے بغیر معیشت کو مضبوط نہیں بنایا جاسکتا، معیشت کا پہیہ رواں دواں رکھنے کے لیے کراچی میں امن ناگزیر ہے۔ کوئٹہ چمن چیمبر آف کامرس کے سابق صدر اور بلوچستان کے تاجر رہنما انجینئر داروخان کے مطابق پسماندہ صوبوں کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے میاں نواز شریف کا ویژن قابل تعریف ہے، بلوچستان کے عوام اور تاجروں کو موجودہ حکومت سے بہت امیدیں وابستہ ہیں، گوادر پورٹ فعال ہونے اور گوادر خنجراب روڈ کی تعمیر سے بلوچستان کی معیشت کو بہت فائدہ ہوگا۔
کوئٹہ سے گوادر اور پشین تک ریل اور روڈ لنک کی تعمیر کے ذریعے پورے سینٹرل ایشیا کی منڈی تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔سارک چیمبر آف کامرس کے نائب صدر افتخار علی ملک کے مطابق وزیر اعظم کی پہلی تقریر کے اعلانات پر دیانتداری کے ساتھ عمل کیا جائے تو کوئی دنیاوی طاقت پاکستان کو ایشین ٹائیگر بننے سے نہیں روک سکتی، کراچی سے لاہور تک موٹر وے بننے سے ملک کو ترقی کے مواقع میسرآئیں گے، بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے جو اقدامات کیے جارہے ہیں وہ بزنس کمیونٹی کے لیے قابل اطمینان ہیں،گھر اور کم وسیلہ والے افراد کو گھروں کی فراہمی کا وعدہ لائق تحسین ہے۔ انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین کے مطابق وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں قومی یکجہتی کے فروغ کے لیے اپنی خواہشات اور ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے ایجنڈے پر روشنی ڈالی۔
خنجراب سے لے کر گوادر تک ہائی وے اور لاہور تا کراچی موٹر وے بنانے اور ہمسایوں کے لیے اچھے تعلقات کی خواہش انتہائی مثبت قدم ثابت ہوں گے۔ سندھ سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین محمد زبیر موتی والا نے کہا کہ توانائی کا بحران حل کرنے کے لیے کوئلے کو جلد از جلد بروئے کار لانا ہوگا، تھر کا منصوبہ حکومت کی سنجیدگی کا متقاضی ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدرشاہین الیاس سروانہ نے کہا کہ دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے وزیر اعظم کے اعلانات پر عمل درآمد سے بہت سی مشکلات کا خاتمہ ہو گا، پاکستان کو اقتصادی اور معاشی طورپر مستحکم کرنے کے لیے وزیر اعظم میاں نوازشریف نے جو اعلانات کیے ہیں خدا کرے ان پر عمل بھی ہو جائے۔سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ کے مطابق معیشت کا پہیہ رواں دواں رکھنے کے لیے کراچی میں مستقل بنیادوں پر امن کا قیام ناگزیر ہے، ملک کو چلانے والے کراچی کے معیشت سسک رہی ہے، کراچی کے لیے جلد از جلد ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا جائے، وفاق کی مدد سے کراچی میں ٹرانسپورٹ کے میگا پراجیکٹس کا فوری طور پر آغاز کیا جائے۔
کراچی کے متاثرہ چھوٹے تاجروں کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کیا جائے۔ کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے وزیر اعظم کے خطاب کو وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کی طرح مایوس کن قرار دیا۔ عتیق میر کے مطابق موجودہ حکومت کے تینوں ادوار میں یہ کھوکھلا ترین خطاب تھا، وزیر اعظم خود آنسوبہارہے ہیں تو قوم کے آنسو کون پوچھے گا، بدترین حالات کے باوجود کراچی کے امن کے لیے کسی ٹھوس اور موثر لائحمہ عمل کا اعلان نہیں کیا گیا۔راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی مجلس عاملہ نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی تقریر کو ملکی حالات کے پیش نظر ایک دور رس اور حقیقی حل سے تعبیر کرتے ہوئے اسے کاروباری سرگرمیوں کے لیے خوش آئند قرار دیا ہے۔ مجلس عاملہ کے گیارہویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر چیمبر منظر خورشید شیخ نے کہا کہ پہلی تقریر میں وزیر اعظم نے بڑے مسائل امن و امان اور توانائی بحران کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے جس عزم کا ارادہ کیا ہے کاروباری برادری اس کی بھرپور تائید کرتی ہے اور اس ضمن میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتی ہے
بزنس کمیونٹی کے رہنماؤں نے نوازشریف کے خطاب کو قومی یکجہتی کی علامت اور پاکستان کی ترقی کا ضامن قرار دیتے ہوئے ملک کو درپیش اہم مسائل دہشت گردی اور معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان مکمل اتفاق رائے کو بھی ضروری قرار دیا ہے۔ تاجر برادری کے مطابق ریاست کے تمام اہم ستون اور اداروں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کیے بغیر ملک کو درپیش اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنا ناممکن ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیراحمدملک کے مطابق وزیراعظم کی تقریر سے قوم کو امید ملی ہے، میاں نواز شریف کو برے حالات میں حکومت ملی ہے اور تقریر میں اعلان کردہ اقدامات پر عمل درآمد کی صورت میں ایک سے ڈیڑھ سال کے عرصے میں ہی بہتری کے آثار ظاہر ہوں گے۔
انہوں نے وفاقی حکومت کو ایف پی سی سی آئی کے مکمل تعاون اور سپورٹ کی یقین دہانی کرائی۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ہارون اگر نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تاجر برادری کا کردار اہمیت کا حامل ہے، تاجر برادری کے تحفظات دور کیے بغیر معیشت کو مضبوط نہیں بنایا جاسکتا، معیشت کا پہیہ رواں دواں رکھنے کے لیے کراچی میں امن ناگزیر ہے۔ کوئٹہ چمن چیمبر آف کامرس کے سابق صدر اور بلوچستان کے تاجر رہنما انجینئر داروخان کے مطابق پسماندہ صوبوں کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے میاں نواز شریف کا ویژن قابل تعریف ہے، بلوچستان کے عوام اور تاجروں کو موجودہ حکومت سے بہت امیدیں وابستہ ہیں، گوادر پورٹ فعال ہونے اور گوادر خنجراب روڈ کی تعمیر سے بلوچستان کی معیشت کو بہت فائدہ ہوگا۔
کوئٹہ سے گوادر اور پشین تک ریل اور روڈ لنک کی تعمیر کے ذریعے پورے سینٹرل ایشیا کی منڈی تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔سارک چیمبر آف کامرس کے نائب صدر افتخار علی ملک کے مطابق وزیر اعظم کی پہلی تقریر کے اعلانات پر دیانتداری کے ساتھ عمل کیا جائے تو کوئی دنیاوی طاقت پاکستان کو ایشین ٹائیگر بننے سے نہیں روک سکتی، کراچی سے لاہور تک موٹر وے بننے سے ملک کو ترقی کے مواقع میسرآئیں گے، بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے جو اقدامات کیے جارہے ہیں وہ بزنس کمیونٹی کے لیے قابل اطمینان ہیں،گھر اور کم وسیلہ والے افراد کو گھروں کی فراہمی کا وعدہ لائق تحسین ہے۔ انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین کے مطابق وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں قومی یکجہتی کے فروغ کے لیے اپنی خواہشات اور ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے ایجنڈے پر روشنی ڈالی۔
خنجراب سے لے کر گوادر تک ہائی وے اور لاہور تا کراچی موٹر وے بنانے اور ہمسایوں کے لیے اچھے تعلقات کی خواہش انتہائی مثبت قدم ثابت ہوں گے۔ سندھ سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین محمد زبیر موتی والا نے کہا کہ توانائی کا بحران حل کرنے کے لیے کوئلے کو جلد از جلد بروئے کار لانا ہوگا، تھر کا منصوبہ حکومت کی سنجیدگی کا متقاضی ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدرشاہین الیاس سروانہ نے کہا کہ دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے وزیر اعظم کے اعلانات پر عمل درآمد سے بہت سی مشکلات کا خاتمہ ہو گا، پاکستان کو اقتصادی اور معاشی طورپر مستحکم کرنے کے لیے وزیر اعظم میاں نوازشریف نے جو اعلانات کیے ہیں خدا کرے ان پر عمل بھی ہو جائے۔سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ کے مطابق معیشت کا پہیہ رواں دواں رکھنے کے لیے کراچی میں مستقل بنیادوں پر امن کا قیام ناگزیر ہے، ملک کو چلانے والے کراچی کے معیشت سسک رہی ہے، کراچی کے لیے جلد از جلد ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا جائے، وفاق کی مدد سے کراچی میں ٹرانسپورٹ کے میگا پراجیکٹس کا فوری طور پر آغاز کیا جائے۔
کراچی کے متاثرہ چھوٹے تاجروں کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کیا جائے۔ کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے وزیر اعظم کے خطاب کو وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کی طرح مایوس کن قرار دیا۔ عتیق میر کے مطابق موجودہ حکومت کے تینوں ادوار میں یہ کھوکھلا ترین خطاب تھا، وزیر اعظم خود آنسوبہارہے ہیں تو قوم کے آنسو کون پوچھے گا، بدترین حالات کے باوجود کراچی کے امن کے لیے کسی ٹھوس اور موثر لائحمہ عمل کا اعلان نہیں کیا گیا۔راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی مجلس عاملہ نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی تقریر کو ملکی حالات کے پیش نظر ایک دور رس اور حقیقی حل سے تعبیر کرتے ہوئے اسے کاروباری سرگرمیوں کے لیے خوش آئند قرار دیا ہے۔ مجلس عاملہ کے گیارہویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر چیمبر منظر خورشید شیخ نے کہا کہ پہلی تقریر میں وزیر اعظم نے بڑے مسائل امن و امان اور توانائی بحران کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے جس عزم کا ارادہ کیا ہے کاروباری برادری اس کی بھرپور تائید کرتی ہے اور اس ضمن میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتی ہے