کراچی اسٹاک مارکیٹ منافع کیلئے فروخت پر دباؤ مزید113پوائنٹس گر گئے
مثبت آغاز کے بعدچھوٹے سرمایہ کاروں اوربروکریج ہائوسزوانسٹی ٹیوشنزکی فروخت،انڈیکس23487پوائنٹس پربند
کراچی اسٹاک ایکس چینچ میں ہفتے کے دوسرے روز بھی مندی کا رجحان رہا، پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کے ایس ای 100انڈیکس 23600اور 23500 کی دو نفسیاتی حدوں کا دفاع کرنے میں ناکام رہا۔
مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے مزید 22ارب روپے ڈوب گئے، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 113 پوائنٹس کمی سے 23487.23 پوائنٹس پر بند ہوا، کراچی اسٹاک مارکیٹ میں منگل کو کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں ہوا، بینکنگ، سیمنٹ، گیس، پاوراور فوڈ سیکٹر میں مقامی اور بیرونی سرمایہ کاری کے سبب ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس 23800 پوائنٹس کی سطح بھی عبور کر گیا تاہم چھوٹے سرمایہ کاروں اور بروکریج ہاؤسز و انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے شارٹ ٹرم فروخت نے سرمائے کے حجم کو کم کر دیا جس کی وجہ سے انڈیکس منفی زون میں چلا گیا اور بعد ازاں کاروبار کا اختتام بھی مندی پر ہوا، کے ایس ای 100انڈیکس میں 113پوائنٹس کی کمی سے 23487.23پوائنٹس پر بندہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس63.83پوائنٹس گھٹ کر18295.20، کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 88.87پوائنٹس کم ہو کر 16804.95اور کے ایم آئی30 انڈیکس 174.61 پوائنٹس گھٹ کر 40550.88پوائنٹس پر بند ہوا۔
ماہرین کے مطابق مارکیٹ اس وقت محدود ہے کیونکہ اداروں کی جانب سے فروخت کا عمل جاری ہے، اس وقت غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت نہیں کی جا رہی اور اگر غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت کی گئی تو مارکیٹ مزید گر سکتی ہے تاہم سیلاب کے بعد کی صورتحال اور زری پالیسی کے بعد ہی مارکیٹ کی نئی سمت کا تعین ہو سکے گا، منگل کوکاروباری حجم پیر کے مقابلے میں17.18 فیصد زائد رہا، مجموعی طور پر 18 کروڑ 26 لاکھ 75 ہزار150 حصص کا کاروبار ہوا جبکہ پیر کو 15 کروڑ 58 لاکھ 83 ہزار 740شیئرز کے سودے ہوئے تھے، منگل کو 393کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 136 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،236 میں کمی اور 21کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
مندی کی وجہ سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ22ارب 41 کروڑ15 لاکھ 13 ہزار 667 روپے کم ہو کر 57 کھرب 86ارب 3 کروڑ 2لاکھ 33ہزار 958 روپے رہ گیا، کاروبار کے لحاظ سے بینک آف پنجاب 2کروڑ87لاکھ، فوجی سیمنٹ 1کروڑ 48لاکھ، سوئی سدرن گیس 69لاکھ، نیشنل بینک 58لاکھ اور میپل لیف سیمنٹ 55لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے، قیمتو ں میں اتار چڑھاؤ کے اعتبار سے انڈس ڈائننگ کے بھاؤ میں 35روپے اور وائتھ پاک لمیٹڈ کے بھاؤ میں 29.96 روپے کا اضافہ جبکہ رفحان میز کے بھاؤ میں 245روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاؤ میں 160 روپے کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔
مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے مزید 22ارب روپے ڈوب گئے، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 113 پوائنٹس کمی سے 23487.23 پوائنٹس پر بند ہوا، کراچی اسٹاک مارکیٹ میں منگل کو کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں ہوا، بینکنگ، سیمنٹ، گیس، پاوراور فوڈ سیکٹر میں مقامی اور بیرونی سرمایہ کاری کے سبب ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس 23800 پوائنٹس کی سطح بھی عبور کر گیا تاہم چھوٹے سرمایہ کاروں اور بروکریج ہاؤسز و انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے شارٹ ٹرم فروخت نے سرمائے کے حجم کو کم کر دیا جس کی وجہ سے انڈیکس منفی زون میں چلا گیا اور بعد ازاں کاروبار کا اختتام بھی مندی پر ہوا، کے ایس ای 100انڈیکس میں 113پوائنٹس کی کمی سے 23487.23پوائنٹس پر بندہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس63.83پوائنٹس گھٹ کر18295.20، کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 88.87پوائنٹس کم ہو کر 16804.95اور کے ایم آئی30 انڈیکس 174.61 پوائنٹس گھٹ کر 40550.88پوائنٹس پر بند ہوا۔
ماہرین کے مطابق مارکیٹ اس وقت محدود ہے کیونکہ اداروں کی جانب سے فروخت کا عمل جاری ہے، اس وقت غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت نہیں کی جا رہی اور اگر غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت کی گئی تو مارکیٹ مزید گر سکتی ہے تاہم سیلاب کے بعد کی صورتحال اور زری پالیسی کے بعد ہی مارکیٹ کی نئی سمت کا تعین ہو سکے گا، منگل کوکاروباری حجم پیر کے مقابلے میں17.18 فیصد زائد رہا، مجموعی طور پر 18 کروڑ 26 لاکھ 75 ہزار150 حصص کا کاروبار ہوا جبکہ پیر کو 15 کروڑ 58 لاکھ 83 ہزار 740شیئرز کے سودے ہوئے تھے، منگل کو 393کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 136 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،236 میں کمی اور 21کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
مندی کی وجہ سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ22ارب 41 کروڑ15 لاکھ 13 ہزار 667 روپے کم ہو کر 57 کھرب 86ارب 3 کروڑ 2لاکھ 33ہزار 958 روپے رہ گیا، کاروبار کے لحاظ سے بینک آف پنجاب 2کروڑ87لاکھ، فوجی سیمنٹ 1کروڑ 48لاکھ، سوئی سدرن گیس 69لاکھ، نیشنل بینک 58لاکھ اور میپل لیف سیمنٹ 55لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے، قیمتو ں میں اتار چڑھاؤ کے اعتبار سے انڈس ڈائننگ کے بھاؤ میں 35روپے اور وائتھ پاک لمیٹڈ کے بھاؤ میں 29.96 روپے کا اضافہ جبکہ رفحان میز کے بھاؤ میں 245روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاؤ میں 160 روپے کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔