وزیراعظم کہہ رہے ہیں عورت ہونا گالی ہے بلاول بھٹو زرداری
صدارتی نظام نافذ کرنے کی کوشش کی تو ملک ٹوٹ جائے گا، چیرمین پیپلز پارٹی
پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ون یونٹ یا صدارتی نظام نافذ کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک ٹوٹ جائے گا جبکہ وزیراعظم کہہ رہے ہیں عورت ہونا گالی ہے۔
قومی اسمبلی کے باہر میڈیا بریفنگ میں پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب گئے، بے روزگاری بڑھتی جارہی ہے، ہر پاکستانی کے لیے زندگی تنگ ہوگئی ہے، ون یونٹ یا صدارتی نظام نافذ کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک ٹوٹ جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: میں بلاول بھٹو صاحبہ کی طرح پرچی پر نہیں آیا، وزیر اعظم
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ کیسی حکومت، کیسا نظام اور انصاف ہے، حکومت قرض لینے پر خوشیاں منا رہی ہے، ایمنسٹی اسکیم امیروں کے لیے ہے، یہ حکومت صرف امیروں کو فائدہ پہنچا رہی ہے اور غریب کا حق مار رہی ہے۔
رہنما پی پی پی نے کہا کہ ظالم حکمرانوں کے دل میں عوام کے لیے کوئی ہمدردی نہیں، یہ نظام نہیں چل سکتا، عوام ایک حد تک ظلم برداشت کریں گے پھر ردعمل آئے گا، حکومت چاہے پوری اپوزیشن کو جیل میں ڈال دیں عوام خود باہر نکلیں گے، آئی ایم ایف سے معاہدے کو اسمبلی سے منظور نہ کرایا تو وہ غیر قانونی و غیر آئینی ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے صاحبہ کہنے سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس طرح کی بات کرنے سے عمران خان اپنا قد چھوٹا کرتے ہیں، وزیراعظم پاکستان کہہ رہا ہے کہ عورت ہونا گالی ہے، اپنے عہدے اور ملک کا ہی احترام کریں، اپنی زمین پر قابو کریں، روشنی کی رفتار سے زیادہ تیزی سے ان کی زبان لڑکھڑارہی ہے، مرد کوعورت کہنا عورت کیلئے کیا پیغام ہے، مرد کو عورت کہنےسے مرد کو کچھ نہیں ہوگا، یہ بچیوں کیلئے پیغام ہے کہ وزیراعظم کہہ رہا ہے عورت گالی ہے۔
عمران خان 'سمجھتی' ہیں
بلاول نے وزیراعظم پر بھی جوابی حملہ کرتے ہوئے مؤنث کا لفظ استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان 'سمجھتی' ہیں کہ اس قسم کا بیان دے کر وہ کسی کی توہین کررہے ہیں تو وہ دراصل اپنے آپ کی تضحیک کررہے ہی، ہم سب جانتے ہیں وہ کیسے وزیراعظم بنے۔
قومی اسمبلی کے باہر میڈیا بریفنگ میں پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب گئے، بے روزگاری بڑھتی جارہی ہے، ہر پاکستانی کے لیے زندگی تنگ ہوگئی ہے، ون یونٹ یا صدارتی نظام نافذ کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک ٹوٹ جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: میں بلاول بھٹو صاحبہ کی طرح پرچی پر نہیں آیا، وزیر اعظم
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ کیسی حکومت، کیسا نظام اور انصاف ہے، حکومت قرض لینے پر خوشیاں منا رہی ہے، ایمنسٹی اسکیم امیروں کے لیے ہے، یہ حکومت صرف امیروں کو فائدہ پہنچا رہی ہے اور غریب کا حق مار رہی ہے۔
رہنما پی پی پی نے کہا کہ ظالم حکمرانوں کے دل میں عوام کے لیے کوئی ہمدردی نہیں، یہ نظام نہیں چل سکتا، عوام ایک حد تک ظلم برداشت کریں گے پھر ردعمل آئے گا، حکومت چاہے پوری اپوزیشن کو جیل میں ڈال دیں عوام خود باہر نکلیں گے، آئی ایم ایف سے معاہدے کو اسمبلی سے منظور نہ کرایا تو وہ غیر قانونی و غیر آئینی ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے صاحبہ کہنے سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس طرح کی بات کرنے سے عمران خان اپنا قد چھوٹا کرتے ہیں، وزیراعظم پاکستان کہہ رہا ہے کہ عورت ہونا گالی ہے، اپنے عہدے اور ملک کا ہی احترام کریں، اپنی زمین پر قابو کریں، روشنی کی رفتار سے زیادہ تیزی سے ان کی زبان لڑکھڑارہی ہے، مرد کوعورت کہنا عورت کیلئے کیا پیغام ہے، مرد کو عورت کہنےسے مرد کو کچھ نہیں ہوگا، یہ بچیوں کیلئے پیغام ہے کہ وزیراعظم کہہ رہا ہے عورت گالی ہے۔
عمران خان 'سمجھتی' ہیں
بلاول نے وزیراعظم پر بھی جوابی حملہ کرتے ہوئے مؤنث کا لفظ استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان 'سمجھتی' ہیں کہ اس قسم کا بیان دے کر وہ کسی کی توہین کررہے ہیں تو وہ دراصل اپنے آپ کی تضحیک کررہے ہی، ہم سب جانتے ہیں وہ کیسے وزیراعظم بنے۔