ایف بی آر کی چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے فیز ٹو کی مخالفت
درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکس کی چھوٹ و رعایت دینے سے 264 ارب کے ریونیو کا نقصان ہو گا
ایف بی آر نے چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے فیز ٹو کو ملکی معیشت کیلیے انتہائی نقصان دہ قرار دے دیا۔
ایف بی آر نے وزارت تجارت کی جانب سے بغیر مشاورت چین کے ساتھ فائنل کیے جانے والے آزادانہ تجارتی معاہدے فیز ٹو کو ملکی معیشت کیلیے انتہائی نقصان دے قرار دیتے ہوئے شدید تحفظات کا اظہار کر دیا۔
اس معاہدے سے پہلے سال ریونیو کی مد میں 60 ارب روپے سالانہ کا جبکہ دوسری اور تیسری کیٹیگری کے تحت چائنیز اشیا کی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکسوں کی چھوٹ و رعایت دینے سے 264 ارب روپے کے ریونیو کا نقصان ہوگا، پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ جائے گا۔
ایف بی آر نے وزارت تجارت کی جانب سے بغیر مشاورت چین کے ساتھ فائنل کیے جانے والے آزادانہ تجارتی معاہدے فیز ٹو کو ملکی معیشت کیلیے انتہائی نقصان دے قرار دیتے ہوئے شدید تحفظات کا اظہار کر دیا۔
اس معاہدے سے پہلے سال ریونیو کی مد میں 60 ارب روپے سالانہ کا جبکہ دوسری اور تیسری کیٹیگری کے تحت چائنیز اشیا کی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکسوں کی چھوٹ و رعایت دینے سے 264 ارب روپے کے ریونیو کا نقصان ہوگا، پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ جائے گا۔