اخوان المسلمون اور مرسی کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے منور حسن
مصری عوام فوجی مظالم کے باوجود ہتھیار اٹھانے کے بجائے جمہوری جدوجہد اپنائے ہوئے ہیں
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منورحسن نے کہا ہے کہ مصری عوام نے بدترین فوجی مظالم اور ریاستی جبر وتشدد کے باوجود ہتھیار اٹھانے کے بجائے جمہوری جدوجہد کا راستہ اختیارکیا ہوا ہے۔
اخوان المسلمون اور صدرمحمد مرسی کوجو مینڈیٹ حاصل ہے اس کا احترام کیا جائے ' صدر مرسی کے حامیوں کے خلاف غیرانسانی سلوک بند کیا جائے اورصدر محمد مرسی کو فی الفور بحال کیا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو جماعت اسلامی کراچی حلقہ خواتین کے تحت مزار قائد نمائش چورنگی پرمصری عوام کے قتل عام اور جمہوریت پر فوجی شب و خون کے خلاف خواتین کے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مظاہرے سے ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی، محمد حسین محنتی،نسیم صدیقی نے بھی خطاب کیا ۔ مظاہرے میں ہزاروں خواتین نے مصری خواتین سے بھرپور اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مظالم بند کرنے ، صدر محمد مرسی کی حکومت کو بحال کرنے اورجنرل سیسی کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ منورحسن نے کہاکہ ترکی نے جرات مندانہ موقف اختیارکرتے ہوئے جنرل سیسی کی فوجی بغاوت کو تسلیم کرنے سے انکارکردیا ، ایران نے بھی او آئی سی کا اجلاس بلانے کی بات کی ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کھل کر بیان دیں اور صدر مرسی کی حکومت کی بحالی کا باضابطہ مطالبہ کریں۔
انھوں نے کہاکہ اگرمینڈیٹ چھیننے کا رواج بڑھتا گیا تو پھر لوگ تشددکا راستہ اختیار کرینگے ۔ ایسا لگتا ہے کہ امریکا اورمغرب چاہتا ہے کہ مسلمان تشدد کا راستہ اختیار کریں، منورحسن نے پاکستانی میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ابتدا میں تو مصر کے حوالے سے عوام کو آگاہی دی گئی لیکن پھر اچانک کیا ہواکہ مصرمیں فوجی بغاوت اور جمہوریت کے حق میں اٹھنے والی آوازوں کو دبا دیا گیا؟۔
اخوان المسلمون اور صدرمحمد مرسی کوجو مینڈیٹ حاصل ہے اس کا احترام کیا جائے ' صدر مرسی کے حامیوں کے خلاف غیرانسانی سلوک بند کیا جائے اورصدر محمد مرسی کو فی الفور بحال کیا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو جماعت اسلامی کراچی حلقہ خواتین کے تحت مزار قائد نمائش چورنگی پرمصری عوام کے قتل عام اور جمہوریت پر فوجی شب و خون کے خلاف خواتین کے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مظاہرے سے ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی، محمد حسین محنتی،نسیم صدیقی نے بھی خطاب کیا ۔ مظاہرے میں ہزاروں خواتین نے مصری خواتین سے بھرپور اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مظالم بند کرنے ، صدر محمد مرسی کی حکومت کو بحال کرنے اورجنرل سیسی کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ منورحسن نے کہاکہ ترکی نے جرات مندانہ موقف اختیارکرتے ہوئے جنرل سیسی کی فوجی بغاوت کو تسلیم کرنے سے انکارکردیا ، ایران نے بھی او آئی سی کا اجلاس بلانے کی بات کی ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کھل کر بیان دیں اور صدر مرسی کی حکومت کی بحالی کا باضابطہ مطالبہ کریں۔
انھوں نے کہاکہ اگرمینڈیٹ چھیننے کا رواج بڑھتا گیا تو پھر لوگ تشددکا راستہ اختیار کرینگے ۔ ایسا لگتا ہے کہ امریکا اورمغرب چاہتا ہے کہ مسلمان تشدد کا راستہ اختیار کریں، منورحسن نے پاکستانی میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ابتدا میں تو مصر کے حوالے سے عوام کو آگاہی دی گئی لیکن پھر اچانک کیا ہواکہ مصرمیں فوجی بغاوت اور جمہوریت کے حق میں اٹھنے والی آوازوں کو دبا دیا گیا؟۔