اردو سائنس بورڈ کے تحت بہترین سائنسی کتب و تراجم کےلیے انعامات کی تقریب
نوجوان سائنسی قلم کاروں اور مترجمیں کو ان کی بہترین کاوشوں پر اسناد اور نقد انعامات دیئے گئے
اردو سائنس بورڈ پاکستان کی جانب سے بہترین سائنسی کتابوں کے مصنفین اور مترجمین کے اعزاز میں ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں ان کی اعلیٰ صلاحیتوں کے اعتراف میں خصوصی انعامات دیئے گئے۔
تقریب کے مہمان خصوصی سینئر جوائنٹ سیکرٹری قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن سید حسنین مہدی تھے جنہوں نے انعامات تقسیم کئے۔
پہلا انعام پچاس ہزارروپے کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی سائنسی صحافی صادقہ خان، دوسراانعام تیس ہزار روپے لاہور کے سید منیب علی اورتیسرانعام بیس ہزار روپے گجرات یونیورسٹی کے ڈاکٹر ارشدعلی کو ان کی بہترین کتابوں بالترتیب شاندارڈیزائن، قدرت، اور جددید فلم سازی پر دیئے گئے۔
اول انعام یافتہ سائنسی لکھاری صادقہ خان ایکسپریس پر بلاگ بھی لکھتی ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی سید حسنین مہدی نے کہا کہ تعلیم کسی بھی قوم یا معاشرے کےلیے ترقی کی ضامن ہے۔ آئندہ نسلوں کی علمی آبیاری کےلیے موزوں زبان کاانتخاب بہت اہم ہے۔ اپنی زبان میں علم کا حصول آسان اور زیادہ مؤثرہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ امرنہایت خوش آئند ہے کہ نوجوان لکھاری سائنس اورٹیکنالوجی کے علوم کو اردو زبان میں منتقل کرنے کا جذبہ اور دلچسپی رکھتے ہیں۔ اردو سائنس بورڈ کی طرف سے مصنفین اور مترجمین کی حوصلہ افزائی کےلیے اردو سائنس ایوارڈزکا اجرا احسن اقدام ہے۔
ڈائریکٹر جنرل اردوسائنس بورڈ ڈاکٹر ناصرعباس نیر نے اپنے خطاب میں ایوارڈز پانے والے مصنفین کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اردومیں لکھنے والے سائنسی مصنفین اورمترجمین کی حوصلہ افزائی کےلیے بورڈ نے دو سال سے اردو سائنس ایوارڈز دینے کا سلسلہ شروع کیا ہے جبکہ آئندہ برسوں میں ان کی مالیت اور تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔
تقریب میں معروف شاعر اقتدار جاوید، ڈاکٹر خواجہ نجیب، قمرعلوی، مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات اور دیگر افراد نے شرکت کی۔ نظامت کے فرائض ڈپٹی ڈائریکٹر جمیل احمد نے انجام دیئے۔
تقریب کے مہمان خصوصی سینئر جوائنٹ سیکرٹری قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن سید حسنین مہدی تھے جنہوں نے انعامات تقسیم کئے۔
پہلا انعام پچاس ہزارروپے کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی سائنسی صحافی صادقہ خان، دوسراانعام تیس ہزار روپے لاہور کے سید منیب علی اورتیسرانعام بیس ہزار روپے گجرات یونیورسٹی کے ڈاکٹر ارشدعلی کو ان کی بہترین کتابوں بالترتیب شاندارڈیزائن، قدرت، اور جددید فلم سازی پر دیئے گئے۔
اول انعام یافتہ سائنسی لکھاری صادقہ خان ایکسپریس پر بلاگ بھی لکھتی ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی سید حسنین مہدی نے کہا کہ تعلیم کسی بھی قوم یا معاشرے کےلیے ترقی کی ضامن ہے۔ آئندہ نسلوں کی علمی آبیاری کےلیے موزوں زبان کاانتخاب بہت اہم ہے۔ اپنی زبان میں علم کا حصول آسان اور زیادہ مؤثرہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ امرنہایت خوش آئند ہے کہ نوجوان لکھاری سائنس اورٹیکنالوجی کے علوم کو اردو زبان میں منتقل کرنے کا جذبہ اور دلچسپی رکھتے ہیں۔ اردو سائنس بورڈ کی طرف سے مصنفین اور مترجمین کی حوصلہ افزائی کےلیے اردو سائنس ایوارڈزکا اجرا احسن اقدام ہے۔
ڈائریکٹر جنرل اردوسائنس بورڈ ڈاکٹر ناصرعباس نیر نے اپنے خطاب میں ایوارڈز پانے والے مصنفین کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اردومیں لکھنے والے سائنسی مصنفین اورمترجمین کی حوصلہ افزائی کےلیے بورڈ نے دو سال سے اردو سائنس ایوارڈز دینے کا سلسلہ شروع کیا ہے جبکہ آئندہ برسوں میں ان کی مالیت اور تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔
تقریب میں معروف شاعر اقتدار جاوید، ڈاکٹر خواجہ نجیب، قمرعلوی، مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات اور دیگر افراد نے شرکت کی۔ نظامت کے فرائض ڈپٹی ڈائریکٹر جمیل احمد نے انجام دیئے۔