عافیہ صدیقی کیساتھ ناانصافی ہوئی رہائی کیلئے کوشش کرونگا رمزے کلارک
رہائی کیلیے عافیہ موومنٹ کی جدوجہد جاری رہے گی، ڈاکٹر فوزیہ
SIALKOT:
امریکا کے سابق اٹارنی جنرل رمزے کلارک نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی معصوم ہیں، ان کے ساتھ بہت ناانصافی ہوئی، رہائی کیلیے امریکی حکومت سے بات کروں گا، پاکستان اور امریکا کے تعلقات ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے نتیجے میں مزید پائیدار ہو سکتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوار کو عافیہ موومنٹ کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سیمینار کی صدارت سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس ریٹائرڈ جسٹس سعید الزمان صدیقی نے کی، سابق وزیر قانون اور انسانی حقوق کے علمبردار اقبال حیدر، ریٹائرڈ جسٹس رشید اے رضوی، سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان، سپریم کورٹ بار کے صدر یاسین آزاد، شمیم کاظمی اور ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے بھی سیمینار سے خطاب کیا۔
ڈاکٹر عافیہ کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ عافیہ امت مسلمہ کی بیٹی ہے جو9برس سے امریکا کے دہرے نظام انصاف کا شکارہے، اُن کی رہائی کے لیے عافیہ موومنٹ کی پرامن جدوجہد جاری رہے گی، انھوں نے امریکا کے سابق اٹارنی جنرل رمزے کلارک کے دورہ پاکستان کو خوش آئندہ قرار دیا اور توقع ظاہر کی کہ اس دورے کے دوررس نتائج مرتب ہوں گے، سیمینار میں مقررین نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کے مختلف پہلوئوں کو اجاگر کیا۔
سیمینار میں مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے منتخب افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی، واضح رہے کہ سابق امریکی اٹارنی جنرل رمز ے کلارک اور واشنگٹن پوسٹ کی ممتاز خاتون صحافی لورا ایل کیسترو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے اہلخانہ سے خصوصی ملاقات اور سیمینار میں شرکت کے لیے دو روزہ دورے پر پاکستان آئے ہیں، اس سے قبل ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی رہائشگاہ پر صحافیوں بات چیت کرتے ہوئے سابق امریکی اٹارنی جنرل رمزے کلارک نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو بین الاقوامی سیاست کی بھینٹ چڑھایا گیا انھیں رہائی ملنی چاہیے، امریکا جا کر عافیہ کی رہائی کے لیے اقدامات اٹھانے کے لیے لوگوں کو اکٹھا کرونگا۔
انھوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی نے نہ تو کسی کو قتل کیا اور نہ ہی اقدام قتل، اپنے کیریئر میں جتنی نا انصافی اور ظلم عافیہ کیساتھ دیکھا ہے کسی اور کے ساتھ نہیں دیکھا، انھوں نے کہا کہ امریکی حکومت عافیہ صدیقی کے مسئلے کو پیدا کرنے میں برابر کے شریک ہے اور اس مسئلے پر پاکستان کی عوام انتہائی اہمیت کی حامل ہے، انھوں نے کہا کہ عافیہ کی رہائی حقائق کے بنیاد پر ہونا چاہیے نا کہ کسی ڈیل کی بنا پر،انھوں نے کہا کہ پہلے میں ذوالفقار علی بھٹو کیلیے پاکستان آیا تھا اور اب میں عافیہ صدیقی کیلیے پاکستان آیا ہوں، انھوں نے کہا کہ عافیہ اچھی خاتون ہیں ان کی آزادی کیلیے آواز بلند کرونگا۔
امریکا کے سابق اٹارنی جنرل رمزے کلارک نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی معصوم ہیں، ان کے ساتھ بہت ناانصافی ہوئی، رہائی کیلیے امریکی حکومت سے بات کروں گا، پاکستان اور امریکا کے تعلقات ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے نتیجے میں مزید پائیدار ہو سکتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوار کو عافیہ موومنٹ کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سیمینار کی صدارت سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس ریٹائرڈ جسٹس سعید الزمان صدیقی نے کی، سابق وزیر قانون اور انسانی حقوق کے علمبردار اقبال حیدر، ریٹائرڈ جسٹس رشید اے رضوی، سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان، سپریم کورٹ بار کے صدر یاسین آزاد، شمیم کاظمی اور ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے بھی سیمینار سے خطاب کیا۔
ڈاکٹر عافیہ کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ عافیہ امت مسلمہ کی بیٹی ہے جو9برس سے امریکا کے دہرے نظام انصاف کا شکارہے، اُن کی رہائی کے لیے عافیہ موومنٹ کی پرامن جدوجہد جاری رہے گی، انھوں نے امریکا کے سابق اٹارنی جنرل رمزے کلارک کے دورہ پاکستان کو خوش آئندہ قرار دیا اور توقع ظاہر کی کہ اس دورے کے دوررس نتائج مرتب ہوں گے، سیمینار میں مقررین نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کے مختلف پہلوئوں کو اجاگر کیا۔
سیمینار میں مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے منتخب افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی، واضح رہے کہ سابق امریکی اٹارنی جنرل رمز ے کلارک اور واشنگٹن پوسٹ کی ممتاز خاتون صحافی لورا ایل کیسترو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے اہلخانہ سے خصوصی ملاقات اور سیمینار میں شرکت کے لیے دو روزہ دورے پر پاکستان آئے ہیں، اس سے قبل ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی رہائشگاہ پر صحافیوں بات چیت کرتے ہوئے سابق امریکی اٹارنی جنرل رمزے کلارک نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو بین الاقوامی سیاست کی بھینٹ چڑھایا گیا انھیں رہائی ملنی چاہیے، امریکا جا کر عافیہ کی رہائی کے لیے اقدامات اٹھانے کے لیے لوگوں کو اکٹھا کرونگا۔
انھوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی نے نہ تو کسی کو قتل کیا اور نہ ہی اقدام قتل، اپنے کیریئر میں جتنی نا انصافی اور ظلم عافیہ کیساتھ دیکھا ہے کسی اور کے ساتھ نہیں دیکھا، انھوں نے کہا کہ امریکی حکومت عافیہ صدیقی کے مسئلے کو پیدا کرنے میں برابر کے شریک ہے اور اس مسئلے پر پاکستان کی عوام انتہائی اہمیت کی حامل ہے، انھوں نے کہا کہ عافیہ کی رہائی حقائق کے بنیاد پر ہونا چاہیے نا کہ کسی ڈیل کی بنا پر،انھوں نے کہا کہ پہلے میں ذوالفقار علی بھٹو کیلیے پاکستان آیا تھا اور اب میں عافیہ صدیقی کیلیے پاکستان آیا ہوں، انھوں نے کہا کہ عافیہ اچھی خاتون ہیں ان کی آزادی کیلیے آواز بلند کرونگا۔