مدرسوں کی بندش کا صرف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے وزیرمذہبی امور
پاکستان کو ایک آزاد فلاحی ریاست بنانااس حکومت کی ترجیح ہے، نورالحق قادری
وفاقی وزیرمذہبی امور پیرنورالحق کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ایک آزاد فلاحی ریاست بنانا اس حکومت کی ترجیح ہے۔
قومی علماء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرمذہبی امور پیرنورالحق کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اوروزیر اعظم نے مدینہ کی ریاست کی بات کی ہے، مدینہ کی ریاست کے خدوخال کیا ہیں یہ راستہ دکھانا علما اور مشائخ کا کام ہے جب کہ مدارس سے متعلق بھی سازش کی جا رہی ہے کہ اسے بند یا ختم کیا جارہا ہے، مدرسوں کی بندش کا صرف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مدارس سے متعلق منفی پروپیگنڈا ختم کیا جانا چاہیے، مدارس کو ختم یا بند نہیں کرنا چاہتے،اس میں بہتری کیلیے بات چیت لازم ہے، پاکستان کو ایک آزاد فلاحی ریاست بنانااس حکومت کی ترجیح ہے جب کہ کچھ لوگ عمران خان کو یہودی ایجنٹ اور طالبان خان کہتے ہیں۔
قومی علماء کانفرنس میں پاکستان بھر سے مختلف علماء کرام نے شرکت کی، علما کی جانب سے درپیش مختلف مسائل سےمتعلق وفاقی وزیر کو آگاہ کیا گیا، اجلاس میں بین المسلک ہم اہنگی کو فروغ دینے ،نفرت انگیز لٹریچر کے خاتمے سمیت دیگر اہم امور کے لئے مشترکہ اقدامات پر زور دیا گیا اور علماء کرام کی جانب سے مختلف تجاویز بھی پیش کی گئیں۔
قومی علماء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرمذہبی امور پیرنورالحق کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اوروزیر اعظم نے مدینہ کی ریاست کی بات کی ہے، مدینہ کی ریاست کے خدوخال کیا ہیں یہ راستہ دکھانا علما اور مشائخ کا کام ہے جب کہ مدارس سے متعلق بھی سازش کی جا رہی ہے کہ اسے بند یا ختم کیا جارہا ہے، مدرسوں کی بندش کا صرف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مدارس سے متعلق منفی پروپیگنڈا ختم کیا جانا چاہیے، مدارس کو ختم یا بند نہیں کرنا چاہتے،اس میں بہتری کیلیے بات چیت لازم ہے، پاکستان کو ایک آزاد فلاحی ریاست بنانااس حکومت کی ترجیح ہے جب کہ کچھ لوگ عمران خان کو یہودی ایجنٹ اور طالبان خان کہتے ہیں۔
قومی علماء کانفرنس میں پاکستان بھر سے مختلف علماء کرام نے شرکت کی، علما کی جانب سے درپیش مختلف مسائل سےمتعلق وفاقی وزیر کو آگاہ کیا گیا، اجلاس میں بین المسلک ہم اہنگی کو فروغ دینے ،نفرت انگیز لٹریچر کے خاتمے سمیت دیگر اہم امور کے لئے مشترکہ اقدامات پر زور دیا گیا اور علماء کرام کی جانب سے مختلف تجاویز بھی پیش کی گئیں۔