ڈولفن فورس اور پی آریو کا ریسپانس ٹائم بہتر ہوگیا

ایک دن میں 13 ہزار ایمرجنسی کالزموصول 3 ہزار پر 8 منٹ کے مختصروقت میں ریسپانس کیا۔ 

ایک دن میں 13 ہزار ایمرجنسی کالزموصول 3 ہزار پر 8 منٹ کے مختصروقت میں ریسپانس کیا۔ 

ڈولفن فورس اور پی آریو کا ریسپانس ٹائم ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو سے بھی بہتر ہوگیا۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق انہیں ایک دن میں تیرہ ہزار کال موصول ہوئیں جن میں سے دس پولیس سے متعلقہ نا تھیں، تین ہزار کالز پر 8 منٹ کے ریکارڈ وقت میں ریسپانس کیا گیا۔ رواں سال میں اب تک ڈولفن پولیس نے سنیپ چیکنگ کے دوان 1 لاکھ 58 ہزار 7 سو 22 مشکوک کاریں اور 2 لاکھ 12 ہزار 4 سو 72 مشکوک موٹرسائیکل چیک کرکے 1 سو 66 کاروں اور 20 ہزار 4 سو 99 موٹرسائیکلوں کے خلاف کروائی کی ۔


دوران پٹرولنگ 13 لاکھ 55 ہزار 101 مشتبہ افراد کی تلاشی کے دوران 4 سو 67 پستول اور 20 کلو منشیات سمیت 2سو 17 موبائل فون برآمد کرکے 3 ہزار 4سو 95 افراد کے کو مقامی پولیس کے حوالہ کیا گیا جب کہ مختلف وارداتوں میں بروقت کاروائی کرتے ہوئے سٹریٹ کرائم میں ملوث 92 افراد کو گرفتار کرکے 45 لاکھ سے زائد لوٹی ہوئی رقم برآمد کی۔

ڈی آئی جی آپریشنز وقاص نذیر نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتےہوئے بتایا کہ شہر بھر میں ہونےوالے جرائم کے اوقات کا جائزہ لیا گیا جس سے پتہ چلا کہ صبح 5 بجے سے لیکر شام 4 بجے تک شہر میں 30% واردات ہوتی ہے جبکہ شام 4 بجے سے رات 2 بجے تک 65% واردات ہوتی ہے ۔ شہر بھر میں گشت کے لیے ڈولفن پولیس کی 300 اور مقامی پولیس کی 150 ٹیمیں بنائی گئیں اور ان کو شام کے اوقات میں گشت پر مامور کیا گیا ۔ اس طرح ہی ایک اور مشاہدے میں یہ بات سامنے آئی کہ زیادہ تر جرائم پیشہ افراد واردات کے بعد رنگ روڈ کے راستے ناکہ بندی نا ہونے کی وجہ سے فرار ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہر بھر میں 650 ایسے پوائینٹس ترتیب دئیے گئے ہیں جہاں سے چیکنگ کے بغیر شہر کے ایک علاقہ سے سے دوسرے علاقہ میں نہیں جایا جا سکتا اور ان پوائنٹس پر ڈولفن پولیس کی ناکہ بندی کی جارہی ہے ۔ وقاص نذیر نے مزید یہ بھی بتایاکہ شہر میں 70 فیصد جرائم۔صرف 35 پولیس اسٹیشنز کی حدود میں ہوتا اس لیے ان 35 تھانوں کی پولیس کو سیکیورٹی ڈیوٹی سے مستشنی کردیا گیا اور امید ہے کہ جلد ہی لاہور میں جرائم کا گراف گزشتہ سالوں کی نسبت 70 فیصد نیچے آجائے گا ۔
Load Next Story