بلوچستان میں جلدی بیماری لیشمینیا كے پھیلنے كا انكشاف
لیشمینیا كا مرض ریت كی مكھی كے كاٹنے سے ہوتا ہے اور ہر سال دُنیا میں 60 لاكھ افراد متاثر ہوتے ہیں
بلوچستان میں ریت كی مكھی كے کاٹنے سے جلدی بیماری لیشمینیا كے پھیلنے كا انكشاف ہوا ہے۔
لیشمینیا ریت كی مكھی كے كاٹنے سے انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے جس سے جسم كے كھلے حصوں پر سرخ نشان بن جاتے ہیں، پوری دُنیا میں ہر سال 60 لاكھ مریض اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں۔
ایم ایس ایف تنظیم كے صوبے میں تین مراكز كے اندر 738 مریضوں كا علاج جاری ہے اور یہ تنظیم 2019ء كے آغاز سے اب تک 1778 مریضوں كو مفت علاج كی سہولت فراہم كرچكی ہے، ایم ایس ایف نے پورے پاكستان میں گزشتہ سال 5 ہزار مریضوں كو علاج كی سہولت دی۔
ایم ایس ایف كے پروجیكٹ كوآرڈی نیٹر طلحہ محمد نے پریس كلب میں صحافیوں سے بات چیت كرتے ہوئے كہا كہ ایم ایس ایف اپنے طبی اقدامات جیسے جلدی مرض كے مریضوں كو علاج فراہم كرنا، محفوظ اور مؤثر ادویات كی مسلسل فراہمی كو یقینی بنانا، مریضوں كو نفسیاتی اُمور پر مشاورت دینا اور اس بیمار كے علاج اور روک تھام كے بارے میں شعور اُجاگر كرنے كے ذریعے شعبہ صحت كی معاونت كررہی ہے۔
انہوں نے بتایا كہ ہم مریضوں كو ضروریات كے مطابق معیاری اور سستی ادویات كی فراہمی پر زور دیتے ہیں، ساتھ ساتھ اس مرض كی روک تھام كیلئے وسیع پیمانے پر آگاہی پھیلانے اور اس كے علاج كے متبادل طریقوں پر تحقیق كرنے كی ضرورت ہے۔
لیشمینیا ریت كی مكھی كے كاٹنے سے انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے جس سے جسم كے كھلے حصوں پر سرخ نشان بن جاتے ہیں، پوری دُنیا میں ہر سال 60 لاكھ مریض اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں۔
ایم ایس ایف تنظیم كے صوبے میں تین مراكز كے اندر 738 مریضوں كا علاج جاری ہے اور یہ تنظیم 2019ء كے آغاز سے اب تک 1778 مریضوں كو مفت علاج كی سہولت فراہم كرچكی ہے، ایم ایس ایف نے پورے پاكستان میں گزشتہ سال 5 ہزار مریضوں كو علاج كی سہولت دی۔
ایم ایس ایف كے پروجیكٹ كوآرڈی نیٹر طلحہ محمد نے پریس كلب میں صحافیوں سے بات چیت كرتے ہوئے كہا كہ ایم ایس ایف اپنے طبی اقدامات جیسے جلدی مرض كے مریضوں كو علاج فراہم كرنا، محفوظ اور مؤثر ادویات كی مسلسل فراہمی كو یقینی بنانا، مریضوں كو نفسیاتی اُمور پر مشاورت دینا اور اس بیمار كے علاج اور روک تھام كے بارے میں شعور اُجاگر كرنے كے ذریعے شعبہ صحت كی معاونت كررہی ہے۔
انہوں نے بتایا كہ ہم مریضوں كو ضروریات كے مطابق معیاری اور سستی ادویات كی فراہمی پر زور دیتے ہیں، ساتھ ساتھ اس مرض كی روک تھام كیلئے وسیع پیمانے پر آگاہی پھیلانے اور اس كے علاج كے متبادل طریقوں پر تحقیق كرنے كی ضرورت ہے۔