پاک تھائی مشترکہ ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس تجارت بڑھانے پراتفاق

فریقین توانائی،فوڈپراسیسنگ،زراعت، فارما،آٹو،فشریز،ماربل وسیاحت کے شعبوںمیں پیشرفت یقینی بنانے کیلیے پرعزم

پاکستان اور تھائی لینڈ کے نجی شعبوں نے ترقی اور خوشحالی یقینی بنانے کے لیے تجارت اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا ۔فوٹو : آئی این پی

پاکستان اور تھائی لینڈ کے نجی شعبوں نے ترقی اور خوشحالی یقینی بنانے کے لیے تجارت اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا اور اس ضمن میں مشترکہ بزنس کونسل کے سالانہ 2 اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ اتفاق رائے دونوں ممالک کے نجی شعبے پر مشتمل مشترکہ ورکنگ گروپ کے گزشتہ روز ہونے والے پہلے اجلاس میں ہوا، اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر احمد ملک نے کی جبکہ تھائی لینڈ کی نمائندگی تھائی لینڈ بورڈ آف ٹریڈ کے سربراہ اسرا ونگ کوسولکٹ نے کی، اجلاس میں فریقین نے توانائی، فوڈ پراسیسنگ، زراعت، فارماسیوٹیکل، آٹو پارٹس، ماہی گیری، ماربل، گرینائٹ اورسیاحت کے شعبوں میں اہم پیشرفت یقینی بنانے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ اس موقع زبیر احمد ملک نے کہا کہ پاکستان میں نہ صرف تجارت کے سنہری مواقع موجود ہیں بلکہ ہم افغانستان، وسطی ایشیا اور کچھ مشرق وسطیٰ اور خلیجی ممالک کی منڈیوں تک تھائی برآمدکنندگان کی رسائی یقینی بنا سکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ تھائی لینڈ فشریز کی صنعت سے سالانہ 10 ارب ڈالر کما رہا ہے اور اگر وہ پاکستانی صنعت سے اشتراک کرے تو اسکی آمدنی میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستان میں میٹھے اور نمکین پانی کی مچھلی کا معیار مغربی ممالک کے برابر ہے، تھائی لینڈ سالانہ 20لاکھ گاڑیاں بنا رہا ہے اس لیے وہ آٹو پارٹس کی مقامی صنعت کی ترقی میں مدد دے سکتا ہے، پاکستان کی ماربل اور گرینائٹ کی برآمدات بڑھ رہی ہیں اس لیے تھائی لینڈ اس شعبے کو بھی توجہ دے۔ اس موقع پر اسرا ونگ نے پاکستانی اصلاحی ایجنڈے کو سراہا اور توانائی، فارما اور چاول کے شعبوں کے متعلق معلومات حاصل کیں۔ انھوں نے کہا کہ تھائی لینڈ کے عوام سنگترے کے جوس کو کسی بھی مشروب پر ترجیح دیتے ہیں جس سے پاکستان اربوں ڈالر کما سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اپنی غذائی مصنوعات کی پراسیسنگ بہتر بنائے، ہم اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون کرینگے۔




اس موقع پر ان کے ساتھ موجود سرمایہ کاروں نے قیمتی و نیم قیمتی پتھروں کی صنعت کے بارے میں سوالات کیے اور پاکستانی طالب علموں کو اسکالرشپ کی پیشکش کی۔ انھوں نے کہا کہ تھائی لینڈ پاکستانی برآمدکنندگان کوآسیان کے خطے میں رہنے والے 70 کروڑ افراد تک رسائی دینے کو تیار ہے۔ اجلاس میں دونوں ممالک کی کاروباری برادری نے غربت کے خاتمے اور مستحکم، خوشحال و جمہوری مستقبل کیلیے شراکت داری پر اتفاق کیا جبکہ پاکستان اور تھائی لینڈ نے باہمی تجارت کا حجم آئندہ 5 سال میں 1ارب ڈالرسے بڑھا کر دگنا کرنے اور تجارت میں توازن کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا ہے۔

تھائی لینڈکی وزیراعظم ینگ لک شیناوترا کادورہ مکمل ہونے کے بعد جاری 28نکاتی مشترکہ بیان میں کہاگیاکہ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے دوطرفہ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بات چیت کی، دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات دوستانہ اور انتہائی خوشگوار ماحول میںہوئی، دونوں ممالک کے درمیان وسیع تعاون کے بڑھانے کے مواقع موجود ہیں۔ مشترکہ بیان کے مطابق تھائی لینڈ پاکستان سے درآمدات بڑھانے کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
Load Next Story