فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ میں ریسرچ سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ
ریسرچ سینٹر قائم کا مقصد سپریم کورٹ کو مختلف مقدمات میں مدد فراہم کرنا ہو گا ،اعلامیہ
عدالت عظمیٰ کے فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ میں ریسرچ سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس ہوا جس میں مقدمات نمٹانے کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ مختلف انتظامی امور زیرِغور آئے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ میں ریسرچ سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، ریسرچ سینٹر قائم کا مقصد سپریم کورٹ کو مختلف مقدمات میں مدد فراہم کرنا ہو گا۔
اعلامیے کے مطابق فل کورٹ میں یکم جنوری سے 26 اپریل تک مقدمات نمٹائے کا جائزہ لیا گیا، یکم جنوری سے 26 اپریل تک 7213 مقدمات کا اندراج ہوا اور اسی عرصے کے دوران 6169 مقدمات کے فیصلے کئے گئے،فل کورٹ نے مقدمات کے نمٹانے کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔
فل کورٹ میں مقدمات کو جلد نمٹانے کیلئے برانچ رجسٹریوں میں خصوصی بینچز تشکیل دینے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا،سپریم کورٹ میں اس وقت زیر التواء مقدمات کی تعداد 39338 ہے۔
سپریم کورٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس ہوا جس میں مقدمات نمٹانے کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ مختلف انتظامی امور زیرِغور آئے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ میں ریسرچ سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، ریسرچ سینٹر قائم کا مقصد سپریم کورٹ کو مختلف مقدمات میں مدد فراہم کرنا ہو گا۔
اعلامیے کے مطابق فل کورٹ میں یکم جنوری سے 26 اپریل تک مقدمات نمٹائے کا جائزہ لیا گیا، یکم جنوری سے 26 اپریل تک 7213 مقدمات کا اندراج ہوا اور اسی عرصے کے دوران 6169 مقدمات کے فیصلے کئے گئے،فل کورٹ نے مقدمات کے نمٹانے کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔
فل کورٹ میں مقدمات کو جلد نمٹانے کیلئے برانچ رجسٹریوں میں خصوصی بینچز تشکیل دینے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا،سپریم کورٹ میں اس وقت زیر التواء مقدمات کی تعداد 39338 ہے۔