پاکستان کی سفارتی کامیابی بھارت جدوجہد آزادی کشمیر کو مسعود اظہر سے جوڑنے میں ناکام
پاکستان کا اعتراض تھا کہ مسعود اظہر کا پلوامہ و کشمیری جدوجہد سے تعلق جوڑنا غلط ہے، ذرائع
پاکستان نے کشمیری جدوجہد اور مقبوضہ کشمیر میں جاری جدو جہد آزادی کو مولانا مسعود اظہر سے جوڑنے کی بھارتی سازش ناکام بنا دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت اور امریکا کی جانب سے مولانا مسعود اظہر کی اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست میں نام کے اندراج کے لئے بطور سربراہ جیش محمد درخواست دی تھی، بھارت اور امریکا کا مؤقف مسعود اظہر کو مقبوضہ کشمیر، پلوامہ حملے سے جوڑنے کا تھا، تاہم پاکستان نے سفارتی محاذ پر بھارت کی سازش ناکام بنا دی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: چین نے سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کوعالمی دہشتگرد قرار دینے کی قرارداد روک دی
بھارت کی درخواست پر فرانس، امریکا اور برطانیہ نے مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی قرارداد پیش کی تھی تاہم 13 مارچ کو بھارت کی ایما پر دی گئی درخواست پر چین نے سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کے خلاف قرارداد کو ٹیکنکل اعتراضات لگا کر روک دیا تھا، چین کی مخالفت پر امریکا مسعود اظہر کا معاملہ واپس یو این کمیٹی میں لے آیا اور پابندیوں کی یو این کمیٹی کے ایجنڈے میں مسعود اظہر کو آج دہشت گرد قرار دیا جانا شامل تھا۔
پاکستان کا اعتراض تھا کہ مسعود اظہر کا پلوامہ وکشمیری جدوجہد سے تعلق جوڑنا غلط ہے، بھارت نے تاحال مسعود اظہر کے پلوامہ حملے میں ملوث ہونے سے متعلق ثبوت نہیں دیئے، جس پر یواین کمیٹی میں پلوامہ حملے اور کشمیری حق خود ارادیت سے مسعود اظہر کا تعلق الگ کرنے کا پاکستانی مؤقف مان لیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت اور امریکا کی جانب سے مولانا مسعود اظہر کی اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست میں نام کے اندراج کے لئے بطور سربراہ جیش محمد درخواست دی تھی، بھارت اور امریکا کا مؤقف مسعود اظہر کو مقبوضہ کشمیر، پلوامہ حملے سے جوڑنے کا تھا، تاہم پاکستان نے سفارتی محاذ پر بھارت کی سازش ناکام بنا دی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: چین نے سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کوعالمی دہشتگرد قرار دینے کی قرارداد روک دی
بھارت کی درخواست پر فرانس، امریکا اور برطانیہ نے مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی قرارداد پیش کی تھی تاہم 13 مارچ کو بھارت کی ایما پر دی گئی درخواست پر چین نے سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کے خلاف قرارداد کو ٹیکنکل اعتراضات لگا کر روک دیا تھا، چین کی مخالفت پر امریکا مسعود اظہر کا معاملہ واپس یو این کمیٹی میں لے آیا اور پابندیوں کی یو این کمیٹی کے ایجنڈے میں مسعود اظہر کو آج دہشت گرد قرار دیا جانا شامل تھا۔
پاکستان کا اعتراض تھا کہ مسعود اظہر کا پلوامہ وکشمیری جدوجہد سے تعلق جوڑنا غلط ہے، بھارت نے تاحال مسعود اظہر کے پلوامہ حملے میں ملوث ہونے سے متعلق ثبوت نہیں دیئے، جس پر یواین کمیٹی میں پلوامہ حملے اور کشمیری حق خود ارادیت سے مسعود اظہر کا تعلق الگ کرنے کا پاکستانی مؤقف مان لیا گیا ہے۔