فضائیہ کاوی وی آئی پی جہازبوئنگ707 خلاف ضابطہ بیچنے کاانکشاف
آڈٹ رپورٹ میں پاک فضائیہ کاپرائیویٹ شخص کوجہازبیچنا نہ صرف رولزکی خلاف ورزی قرار دیدیاگیاہے
پارلیمنٹ میں پیش کردہ وفاقی وزارتوں،اداروں،محکموں کی آڈٹ رپورٹس 2012-13 میںیہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ پاک فضائیہ نے وی وی آئی پی جہازبوئنگ 707 صرف 84لاکھ 68 ہزار روپے میں فروخت کر دیا۔
آڈٹ رپورٹ میں پاک فضائیہ کاپرائیویٹ شخص کوجہازبیچنا نہ صرف رولزکی خلاف ورزی قرار دیدیاگیاہے بلکہ یہ بھی کہا گیا کہ جہاز کو مناسب قیمت پر نہیں بیچا گیا، آڈٹ رپورٹ میں کہا گیاکہ پاک فضائیہ کے اپنے ریکارڈ کے مطابق جہاز اچھی حالت میں تھاجسے جولائی 2008 میں ایک پرائیویٹ شخص کو 8468000 روپے میں فروخت کیا گیا،ٹیکس کے 11 لاکھ 68 ہزار روپے بھی اسی رقم میں شامل ہیں،آڈٹ اعتراض کے مطابق پاک فضائیہ کا یہ اقدام کئی اعتبارسے خلاف ضابطہ ہے۔
ایک تو فروخت سے پہلے جہازکی مارکیٹ قیمت کااندازہ ہی نہیں لگایا گیا، دوسرارولزکے مطابق پاک فضائیہ جہاز فروخت کرہی نہیں سکتی تھی، اس کے علاوہ فروخت سے پہلے فنانس ڈویژن سے بھی نہیں پوچھا گیا، آڈٹ رپورٹ کے مطابق رولز کے مطابق جہازکی فروخت ڈی جی ڈیفنس پرچیز کی ذمے داری تھی،مگرپاک فضائیہ نے اپنے طور پر فروخت کر دیا، آڈٹ رپورٹ میں وزارت دفاع سے کہا گیاکہ وزارت دفاع جہازکی خلاف ضابطہ فروخت کی تحقیقات کرے اورپاک فضائیہ کے ذمہ داران کا تعین کرے۔
آڈٹ رپورٹ میں پاک فضائیہ کاپرائیویٹ شخص کوجہازبیچنا نہ صرف رولزکی خلاف ورزی قرار دیدیاگیاہے بلکہ یہ بھی کہا گیا کہ جہاز کو مناسب قیمت پر نہیں بیچا گیا، آڈٹ رپورٹ میں کہا گیاکہ پاک فضائیہ کے اپنے ریکارڈ کے مطابق جہاز اچھی حالت میں تھاجسے جولائی 2008 میں ایک پرائیویٹ شخص کو 8468000 روپے میں فروخت کیا گیا،ٹیکس کے 11 لاکھ 68 ہزار روپے بھی اسی رقم میں شامل ہیں،آڈٹ اعتراض کے مطابق پاک فضائیہ کا یہ اقدام کئی اعتبارسے خلاف ضابطہ ہے۔
ایک تو فروخت سے پہلے جہازکی مارکیٹ قیمت کااندازہ ہی نہیں لگایا گیا، دوسرارولزکے مطابق پاک فضائیہ جہاز فروخت کرہی نہیں سکتی تھی، اس کے علاوہ فروخت سے پہلے فنانس ڈویژن سے بھی نہیں پوچھا گیا، آڈٹ رپورٹ کے مطابق رولز کے مطابق جہازکی فروخت ڈی جی ڈیفنس پرچیز کی ذمے داری تھی،مگرپاک فضائیہ نے اپنے طور پر فروخت کر دیا، آڈٹ رپورٹ میں وزارت دفاع سے کہا گیاکہ وزارت دفاع جہازکی خلاف ضابطہ فروخت کی تحقیقات کرے اورپاک فضائیہ کے ذمہ داران کا تعین کرے۔