آسام میں بوڈ و قبائل اور مسلمانوں میں فسادات مزید 7 جاں بحق

ضلع چرانگ کے علاقے بجنی میں غیر معینہ مدت کیلیے کرفیو نافذ،مزید حفاظتی دستے تعینات

ضلع چرانگ کے علاقے بجنی میں غیر معینہ مدت کیلیے کرفیو نافذ،مزید حفاظتی دستے تعینات

KARACHI:
بھارتی ریاست آسام میں بوڈو قبائل اور مسلمانوں کے درمیاں جاری فسادات میں مزید 7مسلمان جاں بحق ہوگئے ۔


اتوار کو عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام کے چرانگ ضلع میں تشدد کے تازہ واقعات میں مزید 7 افراد ہلاک ہو گئے ،یہ ہلاکتیں چرانگ ضلع کے تشدد زدہ علاقے بجنی قصبے میں ہوئیں جس کے بعد ریاستی پولیس نے غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کردیا ہے۔

آسام میں قانون نافذ کرنیوالے ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ایل آر بشنوئی نے بتایا کہ ان لوگوں کی موت چاقو مارنے سے ہوئی،سانحے کے بعد علاقے میں مزید حفاظتی دستے تعینات کردیے گئے ہیں، تشدد میں مرنے والوں کی کل تعداد 82 ہوگئی ہے،بوڈو قبائل اور مسلمانوں کے درمیان تقریباً دو ماہ سے جاری تشدد کے نتیجے میں پانچ لاکھ لوگ اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ریاست کے کوکراجھار، چرانگ اور دھبری اضلاع تشدد سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story