کورنگی رینجرز ہیڈ کوارٹرز کے باہر دھماکا فوجی جوان سمیت 2 افراد جاں بحق کئی فوجی اور رینجرزاہلکار زخمی
دھماکےميں فوجی جوانوں کونشانہ بنایاگیا،ایک شخص موقع پرجاں بحق ہوا جب کہ ایک فوجی جوان دوران علاج اسپتال میں چل بسا۔
کورنگی نمبر 5 رینجرز ہیڈ کوارٹرز کے باہر دھماکے کے نتیجے میں ایک فوجی جوان سمیت 2 افراد جاں بحق جب کہ سیکورٹی اہلکاروں سمیت 18 افراد زخمی ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 254 میں پولنگ کے دوران ڈیوٹی سرانجام دینے کے بعد رینجرز اہلکار اور فوجی جوان قافلے کی شکل میں واپس رینجرز ہیڈ کوارٹرز جا رہے تھے کہ کہ دھماکا ہو گیا۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز لانڈھی اور قائد آباد کے علاقوں تک سنی گئی، دھماکے کے بعد لانڈھی، کورنگی، قائد آباد اور آس پاس کے علاقوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
جائے وقوعہ پر ایمبولنسز اور امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئیں جنہوں نے زخمیوں جناح اسپتال منتقل کرنے کا کام شروع کیاجب کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کے دھماکے کی جگہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے۔ دھماکے کی جگہ پر ایک بم کی موجودگی کی اطلاع پر بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی جائے وقوعہ پر پہنچا اور 8 سے 10 کلو گرام وزنی ایک اور بم برآمد کر لیا۔ ایس ایس پی کورنگی نے بتایا کہ دھماکا پلانٹڈ ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا اور دھماکے کے نتیجے میں پاس کھڑے ایک رکشہ اور گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔ آئی ایس پی آر نے دھماکے میں 11 فوجی جوان زخمی ہونے کی تصدیق تاہم بعد ازاں ایک فوجی جوان دوران علاج زخموں کی تاب نہ لا کر جاں بحق ہو گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے دھماکے کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی جب کہ صوبائی وزیر صحت اویس مظفر نے کہا کہ زخمیوں کو علاج کی ہر ممکن سہولیات مہیا کی جائیں گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 254 میں پولنگ کے دوران ڈیوٹی سرانجام دینے کے بعد رینجرز اہلکار اور فوجی جوان قافلے کی شکل میں واپس رینجرز ہیڈ کوارٹرز جا رہے تھے کہ کہ دھماکا ہو گیا۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز لانڈھی اور قائد آباد کے علاقوں تک سنی گئی، دھماکے کے بعد لانڈھی، کورنگی، قائد آباد اور آس پاس کے علاقوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
جائے وقوعہ پر ایمبولنسز اور امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئیں جنہوں نے زخمیوں جناح اسپتال منتقل کرنے کا کام شروع کیاجب کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کے دھماکے کی جگہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے۔ دھماکے کی جگہ پر ایک بم کی موجودگی کی اطلاع پر بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی جائے وقوعہ پر پہنچا اور 8 سے 10 کلو گرام وزنی ایک اور بم برآمد کر لیا۔ ایس ایس پی کورنگی نے بتایا کہ دھماکا پلانٹڈ ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا اور دھماکے کے نتیجے میں پاس کھڑے ایک رکشہ اور گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔ آئی ایس پی آر نے دھماکے میں 11 فوجی جوان زخمی ہونے کی تصدیق تاہم بعد ازاں ایک فوجی جوان دوران علاج زخموں کی تاب نہ لا کر جاں بحق ہو گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے دھماکے کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی جب کہ صوبائی وزیر صحت اویس مظفر نے کہا کہ زخمیوں کو علاج کی ہر ممکن سہولیات مہیا کی جائیں گی۔