لاہور سے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کا ڈیٹا چرانے والے 10 ملزمان گرفتار

ایف آئی اے نے برطانیہ آسٹریلیا، آئر لینڈ اور امریکا سے شکایات موصول ہونے پر مسلم ٹاؤن میں چھاپہ مار کے پکڑا

کالنگ سینٹر کی آڑ میں یہ فراڈ کیا جا رہا تھا، مختلف ممالک میںگیس بجلی اور دیگر بل ادا کرنے کی آفر کرتے، اسسٹنٹ ڈائریکٹر عاشر۔ فوٹو: فائل

برطانیہ، امریکا، آسٹریلیا اور آئر لینڈ کے بینکوں کے سیکیورٹی سسٹم کو توڑ کر کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کا ڈیٹا چوری کر کے انہی ممالک کے افراد کے گیس بجلی اور دیگر تقریبات کے بل ادا کرنے والے بین الاقوامی گروہ کے سرغنہ سمیت 10 افراد کو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ لاہور نے مسلم ٹاؤن میں چھاپہ مار کر گرفتار کرلیا۔

ایف آئی اے کو وزارت داخلہ کی طرف سے برطانیہ، آسٹریلیا، آئر لینڈ اور امریکا سے شکایات موصول ہو رہی تھی کہ پاکستان کے مختلف شہروں سے برطانیہ، ائرلینڈ اور آسٹریلیا کے مختلف بینکوں کے سیکیورٹی بینکنگ سسٹم کو توڑ کر کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کا ڈیٹا چوری کیا جارہا ہے اور پھر ان چوری شدہ کریڈٹ آور ڈیبٹ کارڈز کو کمپنی بنا کر استعمال کیا جا رہا ہے۔ جس پر ایف آئی اے نے سرچینگ شروع کی اور اطلاعات ملیں کہ مسلم ٹاؤن کے ایک پلازہ میں کالنگ سینٹر کی اڑ میں یہ فراڈ کیا جارہا ہے۔


ملزمان بینکوں کے سیکیورٹی سسٹم کو توڑتے پھر انہی ممالک میں کمپنیاں بنا کر آفر دیتے کہ ہماری کمپنیوں کے ذریعے اپنے گیس بجلی و دیگر تقرییات کے بل جمع کرائیں تو 15 سے20 فیصد ڈسکاؤنٹ ہوگا۔ یہ گروہ 6 سے 10لاکھ ڈالرز کے چوری شدہ کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز پر فراڈ کر چکا ہے۔گروہ کے سر غنہ ندیم اور بلال نے کئی قیمتی گاڑیاں اور گھر بھی خرید رکھے ہیں جبکہ اپنی کالنگ کمپنی کے لیے درجنوں افراد کو ملازمت بھی دے رکھی ہے۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر عاشر کے مطابق اس گروہ کے جن افراد کو امریکہ برطانیہ اور آئرلینڈ سمیت دیگر ممالک مانگیں گے تو قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد ان کے تحقیقاتی ادارے کے حوالے کریں گے۔
Load Next Story