کم عمری کی شادی کی حوصلہ شکنی کی جائے اسلامی نظریاتی کونسل

اس مسئلے پر قانون سازی اور عمر کی پابندی سے متعدد پیچیدگیاں پیدا ہوں گی، کونسل ارکان

اس مسئلے پر قانون سازی اور عمر کی پابندی سے متعدد پیچیدگیاں پیدا ہوں گی، کونسل ارکان۔فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
اسلامی نظریاتی کونسل نے کم عمری کی شادی پر پابندی کے بل پر رائے پیش کردی۔

کونسل کے ارکان کا اس بات پر اتفاق ہے کہ اس مسئلے پر قانون سازی اور عمر کی پابندی سے متعدد پیچیدگیاں پیدا ہوں گی، اس لیے قانون سازی سے زیادہ بہتر طریقہ یہ ہے کہ اس رحجان کے انسداد کے لیے آگاہی مہم شروع کی جائے۔


کونسل کے ارکان نے حکومت پر زور دیا کہ ان اسباب کو ختم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں جن کی وجہ سے پاکستان میں بعض خاندان کم سنی کے دوران بچیوں کو بیاہ دینے پر مجبور ہوتے ہیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے شعبہ تحقیق نے کم سنی کی شادی کے بارے میں سینیٹ اور قومی اسمبلی میں مجوزہ بلوں کے بارے میں تفصیل جاری کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کے متعدد اجلاسوں میں اس موضوع پر طویل مباحثہ ہوا ہے۔

کونسل کی سپریم باڈی نے3 گھنٹے کی بحث کے بعد پاکستان کے سابق مفتی اعظم مولانا مفتی محمد شفیع مرحوم کے موقف کی تائید کرتے ہوئے قرار دیا کہ کم سنی کی شادی متعدد مفاسد و مسائل کا باعث بنتی ہے اس لیے اس کی حوصلہ افزائی نہیں کی جانی چاہیے۔ مزید یہ کہ حکومت کو چاہیے کہ کم سنی کی شادی کی حوصلہ شکنی کے لیے علمائے کرام کے ذریعے آگاہی اور شعور بیدار کرنے کی مہم شروع کی جانی چاہیے۔
Load Next Story