وزیر اعظم کی داتا دربار دھماکے کی شدید مذمت رپورٹ طلب
وزیر اعظم کی زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت
وزیراعظم عمران خان نے داتادربار میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعظم عمران خان نےلاہور میں داتا دربارکے قریب ایلیٹ فورس کی گاڑی پر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
وزیر اعظم نے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ غم زدہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: داتا دربارکے باہردھماکہ، 5 اہلکاروں سمیت 8 افراد شہید
صدرعارف علوی نے داتا دربار لاہور میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا رمضان کے با برکت میہنے میں انسانیت سوز حرکت کرنے والے گمراہی میں مبتلا ہیں، صدر مملکت نے شہداء کے بلند درجات اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سمیت متعددسیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، بلاول بھٹو نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے زیاں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ داتا دربار دھماکے میں ملوث درندوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدرشہبازشریف نے بھی داتا دربارلاہور کے باہردھماکے کی شدید مذمت کرتےہوئے کہا خانقاہوں اور اولیاء کے مزارات پر دہشت گردی کرنے والے مسلمان نہیں ہوسکتے، اس نوعیت کی وارداتیں کرنے والے پاکستان اور اسلام دشمن ہیں، پوری قوم ان کے خلاف متحد ہے۔ شہباز شریف نے کہا نواز شریف کی قیادت میں پانچ سال میں دہشت گردی پر قابو پالیا گیا تھا، اس کا واپس آنا افسوسناک ہے، حکومت کا نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ کو یکسر فراموش کرنا غفلت اور عاقبت نااندیشی کی انتہاہے، امن وامان کی بگڑتی صورتحال تشویشناک ہے،غور کرنا ہوگا کہ یہ واقعات دوبارہ کیوں ہورہے ہیں۔
معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور اظہارتعزیت کیا اورکہا کہ مزاروں اورولیوں کی آرام گاہوں کو نشانہ بنانے والے اسلام اور پاکستان دشمن ہیں۔
واضح رہے کہ داتا دربار کے قریب پولیس کی گاڑی کے نزدیک دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 5 اہلکاروں سمیت 8 افراد شہید جب کہ 24 زخمی ہوگئے۔
وزیراعظم عمران خان نےلاہور میں داتا دربارکے قریب ایلیٹ فورس کی گاڑی پر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
وزیر اعظم نے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ غم زدہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: داتا دربارکے باہردھماکہ، 5 اہلکاروں سمیت 8 افراد شہید
صدرعارف علوی نے داتا دربار لاہور میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا رمضان کے با برکت میہنے میں انسانیت سوز حرکت کرنے والے گمراہی میں مبتلا ہیں، صدر مملکت نے شہداء کے بلند درجات اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سمیت متعددسیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، بلاول بھٹو نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے زیاں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ داتا دربار دھماکے میں ملوث درندوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدرشہبازشریف نے بھی داتا دربارلاہور کے باہردھماکے کی شدید مذمت کرتےہوئے کہا خانقاہوں اور اولیاء کے مزارات پر دہشت گردی کرنے والے مسلمان نہیں ہوسکتے، اس نوعیت کی وارداتیں کرنے والے پاکستان اور اسلام دشمن ہیں، پوری قوم ان کے خلاف متحد ہے۔ شہباز شریف نے کہا نواز شریف کی قیادت میں پانچ سال میں دہشت گردی پر قابو پالیا گیا تھا، اس کا واپس آنا افسوسناک ہے، حکومت کا نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ کو یکسر فراموش کرنا غفلت اور عاقبت نااندیشی کی انتہاہے، امن وامان کی بگڑتی صورتحال تشویشناک ہے،غور کرنا ہوگا کہ یہ واقعات دوبارہ کیوں ہورہے ہیں۔
معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور اظہارتعزیت کیا اورکہا کہ مزاروں اورولیوں کی آرام گاہوں کو نشانہ بنانے والے اسلام اور پاکستان دشمن ہیں۔
واضح رہے کہ داتا دربار کے قریب پولیس کی گاڑی کے نزدیک دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 5 اہلکاروں سمیت 8 افراد شہید جب کہ 24 زخمی ہوگئے۔