راوی چناب اور ستلج نے مزید سیکڑوں دیہات میں تباہی مچا دی

کئی بند ٹوٹ گئے، دریائے سندھ کا ریلہ دادو مورو پل کی جانب بڑھنے لگا، سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب

ملتان: ایک شخص ٹیوب کے ذریعے سیلاب زدہ علاقے سے خاتون کو محفوظ مقام پر لے جا رہا ہے ۔ فوٹو : آئی این پی

دریائے راوی، چناب اور ستلج کے سیلابی ریلوں نے مزید سیکڑوں دیہات میں تباہی مچا دی جبکہ سندھ میں بھی سیلابی کیفیت برقرار ہے۔ 2 نوجوان سیلابی ریلوں میں بہہ کر جاں بحق ہو گئے۔

دریائے راوی میں ہیڈ سندھنائی اور دیگر مقامات پر اونچے درجے کے سیلاب سے کمالیہ، پیرمحل، چیچہ وطنی، کسووال، ہڑپہ، منچن آباد، چشتیاں کے متعدد دیہات زیرآب آ گئے جبکہ ہزاروں ایکڑ پر فصلیں تباہ ہو گئیں، ہزاروں لوگوں نے رات کھلے آسمان تلے گزاری۔انتظامیہ کی جانب سے امدادی سرگرمیاں اور دریا کی نشیبی بستیوں کو خالی کرانے کا کام بھی جاری ہے، دریائے راوی میں سیلاب کے باعث سرائے سدھو شہر کو خطرہ لاحق ہے۔ دریائے چناب کا سیلابی ریلا شجاع آباد کی حدود میں داخل ہو گیادرجنوں دیہات ڈوب گئے، اب پانی کا دبائو خان گڑھ' علی پور اور ہیڈ پنج ند کے علاقوں کی جانب ہے ۔

ادھر دریائے ستلج میں پانی کا دبائو ہیڈ اسلام کی جانب ہے اور پانی بڑھنے سے مزید درجنوں دیہات زیرآب آگئے ہیں اور بڑے پیمانے پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ڈی سی او ملتان گلزار شاہ نے کہا کہ اس وقت ڈھائی لاکھ کیوسک پانی دریائے چناب سے گذر رہا ہے۔ جلالپور پیروالہ کے موضع شیہنی میانی کے قریب حفاظتی بند ٹوٹ گیا جس سے مزید دیہات اور فصلیں زیرآب آ گئیں جبکہ دریائے ستلج میں نوراجا بھٹہ کے قریب حفاظتی بند میں پڑنے والے شگاف کو اہل علاقہ نے پر کر دیا، دونوں دریائوں میں پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے، شہر سلطان کے کئی دیہات میں سیکڑوں مکان دریا برد ہو گئے، ہزاروں خاندان چھتوں اور درختوں پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔ کچی شکرانی، کندرالہ، بختیاری، زمیندارہ بند ٹوٹ جانے سے کچے کے سیکڑوں دیہات زیر آب آگئے۔




خان گڑھ میں راشد سیلابی ریلے میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ دریائے ستلج کا پانی جنوبی طرف سے ساہوکا شہر اور راوی کا پانی سرائے سدھو کی نواحی بستیوں میں داخل ہونا شروع ہو گیا۔ دادوآنہ پتن پر بنا کشتیوں کا پل، بربیگی اور شکرو والا پتن کے قریب واقع تمام بستیاں صفحہ ہستی سے مٹ گئی ہیں۔ دریائے چناب اور راوی نے کبیروالا، تلبمہ کے 50 سے زائد دیہات میں بھی تباہی مچا دی۔ دریائے ستلج میں پاکپتن کے مقام پر 75 ہزارکیوسک کا ریلا گزرنے کے باعث 26سے زائد دیہات کے مکانات منہدم اور فصلیں تباہ ہو گئیں۔

دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر درمیانے، سکھر بیراج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، سیلابی ریلادادو مورو پل کی جانب بڑھ رہا ہے۔خیرپور میں کچے کے علاقے، لاڑکانہ میں نصرت لوپ بند اور دادو مورو پل پر بھی پانی کے دبائو سے سیکڑوں دیہات اور زرعی زمین زیرآب آ گئی۔ دریائے چناب کا ریلہ آج چاچڑاں سے گذرے گا۔ اوکاڑہ کے نواحی گائوں 42/3-Rکا عامر عباس دوستوں کیساتھ ماڑی پتن گیا جہاں وہ دریائے راوی میں گر کر ڈوب گیا۔

Recommended Stories

Load Next Story