زرداری اورکیانی کے ملک چھوڑنے پرپابندی کے لیے درخواست دائر
صدر زرداری ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے خلاف سی آئی کے خفیہ آپریشن سے پیشگی باخبرتھے,درخواست گزار
پیشگی اجازت کے بغیر موجودہ صدرآصف زرداری اور چیف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے ملک چھوڑنے پر پابندی کے لیے سپریم کورٹ میں ایک متفرق درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
متفرق درخواست آئینی پٹیشن نمبر 92/2011 میں درخواست گزار شاہد اورکزئی نے دائرکی ہے جس میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ صدر زرداری ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے خلاف سی آئی کے خفیہ آپریشن سے پیشگی باخبرتھے اور انھوں نے سابق سفیرحسین حقانی کے کہنے پر یہ معلومات مسلح افواج سے خفیہ رکھیں اوراس ضمن میںحسین حقانی سے کی جانے والی تفتیش کے بارے میں صدر خاصے پریشان تھے اور تفتیش اپنی موجودگی میں کرانے پر اصرارکیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ صدرکی موجودگی میں انکوائری ایوان صدر میں ہوئی جس کے خلاف پہلے سے پٹیشن اس عدالت میں زیرالتوا ہے، انکوائری کے دوران وزیر اعظم یوسف گیلانی اورصدر موجود تھے اور آرمی چیف و ڈی جی آئی ایس آئی شجاع پاشا نے حسین حقانی سے سوالات کیے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اس انکوائری میں شامل 3 کردار پہلے سے ملک چھوڑ چکے ہیں اور صدر مملکت و چیف آرمی اسٹاف مدت ختم ہونے کے بعد ملک سے باہرجاسکتے ہیں۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ میمو اسکینڈل میں حسین حقانی کاکردارعدالت کے سامنے آچکا ہے اس لیے عدالت صدر مملکت کو پابند کریں کہ وہ ملک سے باہرجانے کی صورت میں پہلے عدالت کوآگاہ کریں اور چیف آرمی اسٹاف پیشگی اجازت حاصل کریں ۔
متفرق درخواست آئینی پٹیشن نمبر 92/2011 میں درخواست گزار شاہد اورکزئی نے دائرکی ہے جس میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ صدر زرداری ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے خلاف سی آئی کے خفیہ آپریشن سے پیشگی باخبرتھے اور انھوں نے سابق سفیرحسین حقانی کے کہنے پر یہ معلومات مسلح افواج سے خفیہ رکھیں اوراس ضمن میںحسین حقانی سے کی جانے والی تفتیش کے بارے میں صدر خاصے پریشان تھے اور تفتیش اپنی موجودگی میں کرانے پر اصرارکیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ صدرکی موجودگی میں انکوائری ایوان صدر میں ہوئی جس کے خلاف پہلے سے پٹیشن اس عدالت میں زیرالتوا ہے، انکوائری کے دوران وزیر اعظم یوسف گیلانی اورصدر موجود تھے اور آرمی چیف و ڈی جی آئی ایس آئی شجاع پاشا نے حسین حقانی سے سوالات کیے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اس انکوائری میں شامل 3 کردار پہلے سے ملک چھوڑ چکے ہیں اور صدر مملکت و چیف آرمی اسٹاف مدت ختم ہونے کے بعد ملک سے باہرجاسکتے ہیں۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ میمو اسکینڈل میں حسین حقانی کاکردارعدالت کے سامنے آچکا ہے اس لیے عدالت صدر مملکت کو پابند کریں کہ وہ ملک سے باہرجانے کی صورت میں پہلے عدالت کوآگاہ کریں اور چیف آرمی اسٹاف پیشگی اجازت حاصل کریں ۔