ماہ صیام اور فنکار
روزہ فرض اور اس کے فلسفے کو سمجھنے کی ضرورت ہے، شوبز شخصیات کا اظہار خیال
رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں جہاں امت مسلمہ مذہبی عقیدت کے ساتھ روزے رکھتی ہے وہیں جذبے کے ساتھ روزے کے فلسفے کو سمجھتے ہوئے مستحق بہن بھائیوں کا بھی خیال رکھا جاتا ہے۔
روزہ صبر کی تلقین کرتاہے اور اس فریضے کی ادائیگی میں پاکستان کی فنکار برادری بھی کسی سے پیچھے نہیں رہتی۔ جہاں سحر اور افطار کے موقع پر دسترخوان سجائے جاتے ہیں وہیں نماز اور قرآن پاک کی تلاوت کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔ سال کے گیارہ ماہ فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے فنکار باقاعدگی کے ساتھ روزے رکھتے اور عبادت کرتے ہیں۔
اس حوالے سے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے معروف فلمسٹار ریما، گلوکار استاد راحت فتح علی خان، ماہرہ خان، علی ظفر، سجل علی اور فواد خان کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کا مہینہ بڑی ہی رحمتوں اور برکتوں والا ہے۔ اس مہینے کی فضیلت کو ہم لفظوں میں بیان نہیں کرسکتے مگر اتنا ضرور جانتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی خاص رحمتوں کا نزول اسی مہینے میں ہوتا ہے۔ ہم اللہ کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے کہ ہم مسلمان ہیں اور ہم پر روزہ فرض کیا گیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ مساجد میں لوگوں کا رش دیکھ کر دلی خوشی ہوتی ہے۔ ہم لوگ اپنی مصروفیات کی وجہ سے ملک اور بیرون ممالک میں کام کرتے رہتے ہیں لیکن جب ماہ رمضان آتا ہے تو پھر ہم اپنی تمام تر مصروفیات ترک کرکے اپنی توجہ اللہ کی عبادت میں لگا دیتے ہیں۔ یہی ہر مسلمان کا اولین فریضہ ہے اور ہماری خواہش ہے کہ امت مسلمہ ماہ رمضان میں بڑھ چڑھ کر عبادت کرے تاکہ امت مسلمہ کو درپیش مسائل میں کمی آئے اور ہر طرف اسلام کا بول بالا ہو۔
فلمسٹار شان، صبا قمر، یمنی زیدی، عدنان صدیقی اور عمران اشرف نے کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمیں اللہ تعالی نے مسلمان پیدا کیا اور ہم پر روزے فرض کئے۔ ہم فنکار ہیں لیکن ہم اللہ کی عبادت کرنے میں کسی سے پیچھے نہیں۔ ماہ رمضان میں ہم اپنے گھروں پر سحری اور افطاری کا اہتمام باقاعدگی سے کرتے ہیں جس میں عزیز و اقارب دوست احباب کے ساتھ ساتھ ان مستحق افراد کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے جو مالی مشکلات سے دوچار ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ امت مسلمہ کو روزے کی فضیلت اور اس کے فلسفے کو سمجھنے کی ضرورت ہے اگر پوری امت مسلمہ اس کو سمجھے اور اس کے مطابق عمل کرے تو پھر دنیا کی کوئی طاقت ایسی نہیں ہے جو مسلمانوں کو دہشت گرد ثابت کر سکے۔
فلمسٹار نور، جاوید شیخ، افضل خان(ریمبو)، عاطف اسلم، میگھا، ماہ نور، حمیرا ارشد، سارہ رضا خان اور وارث بیگ نے کہا کہ یہ ماہ رمضان کی رحمتیں ہیں ہیں جو ہر طرف امن پیار اور محبت کی فضا پروان چڑھ رہی ہے ایک طرف مغربی ممالک میں بھی ماہ رمضان کی عقیدت اور احترام کو سمجھا جانے لگا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں لاہور میں ہونے والے واقعے کے بعد مسلمانوں کے حوصلے اور بلند ہوئے ہیں۔ ہم داتادربار کے سامنے ہونے والے خودکش حملہ کے شہداء کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
ہماری اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ اس بابرکت مہینے میں ہماری دعائیں قبول فرمائے اور ہمارے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرے تاکہ امت مسلمہ اور خاص طور پر پاکستان کے لوگ امن پیار محبت کے ساتھ زندگی بسر کر سکیں۔ دین اسلام میں ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیا گیا ہے۔ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے۔ اسلام آپس میں بھائی چارے کو فروغ دینے کا درس دیتا ہے۔
ہمیں پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سکیورٹی ایجنسیوں کے اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے جن کی بدولت ماضی کے مقابلے میں خاصا امن ہے۔ دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے اور انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب ہمارا ملک امن کا گہوارہ بنے گا اور اس کو بدنام کرنے والوں کے گھناؤنے چہرے سب کے سامنے ہوں گے۔ آمین
روزہ صبر کی تلقین کرتاہے اور اس فریضے کی ادائیگی میں پاکستان کی فنکار برادری بھی کسی سے پیچھے نہیں رہتی۔ جہاں سحر اور افطار کے موقع پر دسترخوان سجائے جاتے ہیں وہیں نماز اور قرآن پاک کی تلاوت کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔ سال کے گیارہ ماہ فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے فنکار باقاعدگی کے ساتھ روزے رکھتے اور عبادت کرتے ہیں۔
اس حوالے سے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے معروف فلمسٹار ریما، گلوکار استاد راحت فتح علی خان، ماہرہ خان، علی ظفر، سجل علی اور فواد خان کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کا مہینہ بڑی ہی رحمتوں اور برکتوں والا ہے۔ اس مہینے کی فضیلت کو ہم لفظوں میں بیان نہیں کرسکتے مگر اتنا ضرور جانتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی خاص رحمتوں کا نزول اسی مہینے میں ہوتا ہے۔ ہم اللہ کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے کہ ہم مسلمان ہیں اور ہم پر روزہ فرض کیا گیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ مساجد میں لوگوں کا رش دیکھ کر دلی خوشی ہوتی ہے۔ ہم لوگ اپنی مصروفیات کی وجہ سے ملک اور بیرون ممالک میں کام کرتے رہتے ہیں لیکن جب ماہ رمضان آتا ہے تو پھر ہم اپنی تمام تر مصروفیات ترک کرکے اپنی توجہ اللہ کی عبادت میں لگا دیتے ہیں۔ یہی ہر مسلمان کا اولین فریضہ ہے اور ہماری خواہش ہے کہ امت مسلمہ ماہ رمضان میں بڑھ چڑھ کر عبادت کرے تاکہ امت مسلمہ کو درپیش مسائل میں کمی آئے اور ہر طرف اسلام کا بول بالا ہو۔
فلمسٹار شان، صبا قمر، یمنی زیدی، عدنان صدیقی اور عمران اشرف نے کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمیں اللہ تعالی نے مسلمان پیدا کیا اور ہم پر روزے فرض کئے۔ ہم فنکار ہیں لیکن ہم اللہ کی عبادت کرنے میں کسی سے پیچھے نہیں۔ ماہ رمضان میں ہم اپنے گھروں پر سحری اور افطاری کا اہتمام باقاعدگی سے کرتے ہیں جس میں عزیز و اقارب دوست احباب کے ساتھ ساتھ ان مستحق افراد کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے جو مالی مشکلات سے دوچار ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ امت مسلمہ کو روزے کی فضیلت اور اس کے فلسفے کو سمجھنے کی ضرورت ہے اگر پوری امت مسلمہ اس کو سمجھے اور اس کے مطابق عمل کرے تو پھر دنیا کی کوئی طاقت ایسی نہیں ہے جو مسلمانوں کو دہشت گرد ثابت کر سکے۔
فلمسٹار نور، جاوید شیخ، افضل خان(ریمبو)، عاطف اسلم، میگھا، ماہ نور، حمیرا ارشد، سارہ رضا خان اور وارث بیگ نے کہا کہ یہ ماہ رمضان کی رحمتیں ہیں ہیں جو ہر طرف امن پیار اور محبت کی فضا پروان چڑھ رہی ہے ایک طرف مغربی ممالک میں بھی ماہ رمضان کی عقیدت اور احترام کو سمجھا جانے لگا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں لاہور میں ہونے والے واقعے کے بعد مسلمانوں کے حوصلے اور بلند ہوئے ہیں۔ ہم داتادربار کے سامنے ہونے والے خودکش حملہ کے شہداء کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
ہماری اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ اس بابرکت مہینے میں ہماری دعائیں قبول فرمائے اور ہمارے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرے تاکہ امت مسلمہ اور خاص طور پر پاکستان کے لوگ امن پیار محبت کے ساتھ زندگی بسر کر سکیں۔ دین اسلام میں ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیا گیا ہے۔ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے۔ اسلام آپس میں بھائی چارے کو فروغ دینے کا درس دیتا ہے۔
ہمیں پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سکیورٹی ایجنسیوں کے اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے جن کی بدولت ماضی کے مقابلے میں خاصا امن ہے۔ دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے اور انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب ہمارا ملک امن کا گہوارہ بنے گا اور اس کو بدنام کرنے والوں کے گھناؤنے چہرے سب کے سامنے ہوں گے۔ آمین