سینیٹ میں پی آئی اے ہیڈ کوارٹرکی کراچی سے اسلام آباد منتقلی کے خلاف قرارداد منظور
دال میں کچھ کالاہے، ون یونٹ رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا، شیری رحمان
لاہور:
سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں کی پی آئی اے ہیڈ کوارٹر کی کراچی سے اسلام آباد منتقلی کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پی آئی اے ہیڈ کوارٹر کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کے خلاف قرارداد پیش کی گئی جس کو منظور کرلیا گیا تاہم حکومت اور اتحادیوں کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کی گئی، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان پی آئی اے ہیڈ کوارٹر کراچی میں قائم رکھنے کی سفارش کرتا ہے اور ہیڈکوارٹر کی اسلام آباد منتقلی کی تجویز کی مخالفت کرتا ہے۔
اس موقع پر رہنما پیپلزپارٹی شیری رحمان کا کہنا تھا کہ دال میں کچھ کالا ہے، ون یونٹ رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا، جناح ایئر پورٹ ملک کا سب سے بڑا ایئرپورٹ ہے اور رہے گا، کراچی کمرشل حب ہے اسے بند گلی میں نہ دھکیلا جائے، رہنما مسلم لیگ (ن) مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے قومی ایئرلائن کا ہیڈ آفس تبدیل کیا تو نیا پنڈورہ بکس کھل جائے گا۔
سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں کی پی آئی اے ہیڈ کوارٹر کی کراچی سے اسلام آباد منتقلی کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پی آئی اے ہیڈ کوارٹر کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کے خلاف قرارداد پیش کی گئی جس کو منظور کرلیا گیا تاہم حکومت اور اتحادیوں کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کی گئی، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان پی آئی اے ہیڈ کوارٹر کراچی میں قائم رکھنے کی سفارش کرتا ہے اور ہیڈکوارٹر کی اسلام آباد منتقلی کی تجویز کی مخالفت کرتا ہے۔
اس موقع پر رہنما پیپلزپارٹی شیری رحمان کا کہنا تھا کہ دال میں کچھ کالا ہے، ون یونٹ رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا، جناح ایئر پورٹ ملک کا سب سے بڑا ایئرپورٹ ہے اور رہے گا، کراچی کمرشل حب ہے اسے بند گلی میں نہ دھکیلا جائے، رہنما مسلم لیگ (ن) مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے قومی ایئرلائن کا ہیڈ آفس تبدیل کیا تو نیا پنڈورہ بکس کھل جائے گا۔