حسن علی اور فہیم اشرف کو باہر بٹھانے کا مشورہ
دونوں پیسرز کو وکٹیں نہ ملیں تو رنز روکنے میں بھی ناکام رہتے ہیں،رمیز راجہ
رمیز راجہ نے حسن علی اور فہیم اشرف کو باہر بٹھانے کا مشورہ دیدیا۔
ایک ٹی وی انٹرویو میں پاک انگلینڈ دوسرے ون ڈے پر گفتگوکرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی فتوحات کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ درمیانی اوورز میں حریف ٹیموں کو تیزی سے رنز بنانے میں مشکل پیش آتی،شاداب خان کا بھی اہم کردار ادا ہوتا تھا لیکن ان کی جگہ کھیلنے والے یاسر شاہ نے سخت مایوس کیا،حسن علی اور فہیم اشرف بھی رنز روکنے میں ناکام رہے۔
انھوں نے کہا کہ جوز بٹلر کو محدود رکھنے میں کامیابی ہوتی تو گرین شرٹس کو اتنے بڑے ہدف کا تعاقب نہ کرنا پڑتا،فہیم اشرف کی بولنگ بالکل بے جان نظر آرہی ہے،حسن بھی اپنا رعب و دبدبہ برقرار نہیں رکھ پا رہے،میرے خیال میں تیسرے ون ڈے میں فہیم کو باہر بٹھاکر حسنین کو موقع دینا چاہیے،نوجوان پیسر کا تجربہ کم لیکن کم از کم اپنی برق رفتاری سے بیٹسمینوں کیلیے پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں، حسن علی کو بھی باہر بٹھانے میں کوئی حرج نہیں، ان کی جگہ انگلش کنڈیشنز میں جنید خان کی فارم چیک کرنا غلط فیصلہ نہیں ہوگا۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ ہدف بڑا ہونے کے باوجود پاکستان نے اپنی اننگز کی بہتر پلاننگ کر کے جیت کے امکانات روشن رکھے،فخرزمان کی سنچری اپنی جگہ بابر اعظم نے بھی کردار بخوبی نبھایا،آصف علی پاکستان ٹیم میں پاور ہٹر کی کمی پوری کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،ان کو انگلینڈ سے سیریز کے باقی تمام میچز کھیلنے کا موقع ملنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ سرفراز احمد، فہیم اشرف اور عماد وسیم میں سے کوئی ایک بھی چند گیندوں کو باؤنڈری کے پار بھیجنے میں کامیاب ہوجاتا تو پاکستان میچ جیت سکتا تھا،بہرحال ان غلطیوں سے سبق سیکھنا ہوگا۔
ایک ٹی وی انٹرویو میں پاک انگلینڈ دوسرے ون ڈے پر گفتگوکرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی فتوحات کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ درمیانی اوورز میں حریف ٹیموں کو تیزی سے رنز بنانے میں مشکل پیش آتی،شاداب خان کا بھی اہم کردار ادا ہوتا تھا لیکن ان کی جگہ کھیلنے والے یاسر شاہ نے سخت مایوس کیا،حسن علی اور فہیم اشرف بھی رنز روکنے میں ناکام رہے۔
انھوں نے کہا کہ جوز بٹلر کو محدود رکھنے میں کامیابی ہوتی تو گرین شرٹس کو اتنے بڑے ہدف کا تعاقب نہ کرنا پڑتا،فہیم اشرف کی بولنگ بالکل بے جان نظر آرہی ہے،حسن بھی اپنا رعب و دبدبہ برقرار نہیں رکھ پا رہے،میرے خیال میں تیسرے ون ڈے میں فہیم کو باہر بٹھاکر حسنین کو موقع دینا چاہیے،نوجوان پیسر کا تجربہ کم لیکن کم از کم اپنی برق رفتاری سے بیٹسمینوں کیلیے پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں، حسن علی کو بھی باہر بٹھانے میں کوئی حرج نہیں، ان کی جگہ انگلش کنڈیشنز میں جنید خان کی فارم چیک کرنا غلط فیصلہ نہیں ہوگا۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ ہدف بڑا ہونے کے باوجود پاکستان نے اپنی اننگز کی بہتر پلاننگ کر کے جیت کے امکانات روشن رکھے،فخرزمان کی سنچری اپنی جگہ بابر اعظم نے بھی کردار بخوبی نبھایا،آصف علی پاکستان ٹیم میں پاور ہٹر کی کمی پوری کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،ان کو انگلینڈ سے سیریز کے باقی تمام میچز کھیلنے کا موقع ملنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ سرفراز احمد، فہیم اشرف اور عماد وسیم میں سے کوئی ایک بھی چند گیندوں کو باؤنڈری کے پار بھیجنے میں کامیاب ہوجاتا تو پاکستان میچ جیت سکتا تھا،بہرحال ان غلطیوں سے سبق سیکھنا ہوگا۔