ہتک عزت کیس میشا شفیع کوسپریم کورٹ سے بڑاریلیف مل گیا
سپریم کورٹ نے میشا شفیع اور علی ظفر کو غیر ضروری درخواستیں دائر کرنے سے روک دیا
سپریم کورٹ نے میشا شفیع علی ظفرکیس میں گواہان پربیان کے فوری بعد جرح کرنے کا ہائی کورٹ کا حکم کالعدم قراردے دیا۔
سپریم کورٹ میں علی ظفرکی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ میشا شفیع کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیارکرتے ہوئے کہا کہ میشا شفیع علی ظفرکے تمام گواہان کونہیں جانتی، گواہان علی ظفرکے ملازمین ہیں، جس پرعلی ظفرکے وکیل سبطین ہاشمی نے کہا کوئی گواہ علی ظفر کا ملازم نہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: میشا شفیع کا ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائزعیسی نے استفسار کرتے ہوئے کہا علی ظفر کا میشا شفیع کی درخواست پر بنیادی اعتراض کیا ہے؟ علی ظفر کے وکیل نے کہا قانون کے مطابق گواہ کا بیان اور جرح ایک ہی دن ہوتی ہے، جس پر جسٹس فائزعیسی نے کہا بیان اور جرح ایک دن ہونے کا اختیارعدالت کا ہے۔ وکیل مشیاشفیع نے کہا اگر گواہان کی لسٹ مل جائے تو ایک دن میں جرح کر لیں گے۔ سپریم کورٹ نے گواہان پربیان کے فوری بعد جرح کرنے کا ہائی کورٹ کا حکم کالعدم قراردیتے ہوئے علی ظفر کو سات دن میں گواہان کے بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا میشا شفیع کے وکیل پر برہمی کا اظہار
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ میشا شفیع کے وکیل گواہان پر جرح کی تیاری سات روزمیں مکمل کریں، تیاری کے بعد ایک ہی روز گواہان پر جرح مکمل کرنے کی کوشش کی جائے، اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے میشا شفیع اورعلی ظفرکوغیر ضروری درخواستیں دائرکرنے سے بھی روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ٹرائل کورٹ غیرضروری التواء نہ دیتے ہوئے ٹرائل جلد مکمل کرے، سپریم کورٹ کا حکم فریقین کی رضامندی سے جاری کیا گیا۔
واضح رہے کہ میشا شفیع نے 12 اپریل کو علی ظفر ہرجانہ کیس کا فیصلہ تین ماہ میں سنانے کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتےدرخواست دائر کی تھی جس کے مطابق ٹرائل کورٹ نے گواہان پرجرح موخر کرنے کی اجازت نہیں دی، گواہان کو جانے بغیر صرف ان کے بیان کی بنیاد پر جرح کرنا ممکن نہیں، سپریم کورٹ گواہان پر جرح کی اجازت دیتے ہوئے ہائی کورٹ کا حکم کالعدم قراردے۔
علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کررکھا ہے۔ علی ظفر کے مطابق میشا شفیع نے جھوٹی شہرت کے لئے ہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات عائد کئے۔ میشا شفیع کے ان جھوٹے الزامات سے پوری دنیا میں ان کی شہرت متاثر ہوئی۔ علی ظفر نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدالت میشا شفیع کو سو کروڑ(ایک ارب) روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔
سپریم کورٹ میں علی ظفرکی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ میشا شفیع کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیارکرتے ہوئے کہا کہ میشا شفیع علی ظفرکے تمام گواہان کونہیں جانتی، گواہان علی ظفرکے ملازمین ہیں، جس پرعلی ظفرکے وکیل سبطین ہاشمی نے کہا کوئی گواہ علی ظفر کا ملازم نہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: میشا شفیع کا ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائزعیسی نے استفسار کرتے ہوئے کہا علی ظفر کا میشا شفیع کی درخواست پر بنیادی اعتراض کیا ہے؟ علی ظفر کے وکیل نے کہا قانون کے مطابق گواہ کا بیان اور جرح ایک ہی دن ہوتی ہے، جس پر جسٹس فائزعیسی نے کہا بیان اور جرح ایک دن ہونے کا اختیارعدالت کا ہے۔ وکیل مشیاشفیع نے کہا اگر گواہان کی لسٹ مل جائے تو ایک دن میں جرح کر لیں گے۔ سپریم کورٹ نے گواہان پربیان کے فوری بعد جرح کرنے کا ہائی کورٹ کا حکم کالعدم قراردیتے ہوئے علی ظفر کو سات دن میں گواہان کے بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا میشا شفیع کے وکیل پر برہمی کا اظہار
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ میشا شفیع کے وکیل گواہان پر جرح کی تیاری سات روزمیں مکمل کریں، تیاری کے بعد ایک ہی روز گواہان پر جرح مکمل کرنے کی کوشش کی جائے، اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے میشا شفیع اورعلی ظفرکوغیر ضروری درخواستیں دائرکرنے سے بھی روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ٹرائل کورٹ غیرضروری التواء نہ دیتے ہوئے ٹرائل جلد مکمل کرے، سپریم کورٹ کا حکم فریقین کی رضامندی سے جاری کیا گیا۔
واضح رہے کہ میشا شفیع نے 12 اپریل کو علی ظفر ہرجانہ کیس کا فیصلہ تین ماہ میں سنانے کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتےدرخواست دائر کی تھی جس کے مطابق ٹرائل کورٹ نے گواہان پرجرح موخر کرنے کی اجازت نہیں دی، گواہان کو جانے بغیر صرف ان کے بیان کی بنیاد پر جرح کرنا ممکن نہیں، سپریم کورٹ گواہان پر جرح کی اجازت دیتے ہوئے ہائی کورٹ کا حکم کالعدم قراردے۔
کیس کا پس منظر
علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کررکھا ہے۔ علی ظفر کے مطابق میشا شفیع نے جھوٹی شہرت کے لئے ہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات عائد کئے۔ میشا شفیع کے ان جھوٹے الزامات سے پوری دنیا میں ان کی شہرت متاثر ہوئی۔ علی ظفر نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدالت میشا شفیع کو سو کروڑ(ایک ارب) روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔