کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران مندی
ایشیائی منڈیوں میں گراوٹ، سیلاب، زرمبادلہ ذخائر، شرح سود، افراط زر جیسے عوامل اثر انداز ہوئے
کراچی اسٹاک مارکیٹ گزشتہ ہفتے مندی کا شکار رہی اور کے ایس ای100انڈیکس میں مجموعی طور پر 958 پوائنٹس کمی واقع ہوئی۔
مسلسل مندی کے سبب مارکیٹ میں ہیجانی سی کیفیت دیکھی گئی اور سرمایہ کاروں کے 2کھرب 17ارب سے زائد روپے ڈوب گئے جس کے نتیجے میں مجموعی سرمایہ 58کھرب روپے کی بلند ترین سطح سے کم ہو کر56 کھرب روپے کی سطح پر آگیا۔ کراچی اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتے کے دوران پیر تا جمعرات مارکیٹ میں کاروبارمسلسل مندی کی زد میں رہا جبکہ جمعہ کو کاروباری اتار چڑھائو کے باجود انڈیکس ایک پوائنٹ کا بھی اضافہ نہ ہو سکا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بیرونی سرمایہ کار منافع بخش سیکٹر میں تو سرمایہ کاری کر رہے تھے اور منافع ملنے پر سرمایہ کاری سے ہاتھ بھی کھینچ رہے ہیں جبکہ چھوٹے سرمایہ کار اپنی سرمایہ کاری کو خطرے میں ڈال کرمارکیٹ کو سنبھالنے میں نمایاں کردارادا کررہے ہیں مگر چھوٹے سرمایہ کاروں کو ہی بڑھا دھچکا لگ رہا ہے اور بہت سے چھوٹے سرمایہ کاروں نے نئی سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچ لیا تھا جبکہ پرافٹ ٹیکنگ کی خاطر حصص کی فروخت نے مارکیٹ کو پورے ہفتے مندی کی زد میں رکھا۔ ماہرین کے مطابق ایشیائی منڈیوں میں گراوٹ، مقامی سطح پر سیلاب کی بعد کی صورتحال کراچی میں ضمنی انتخابات کے دوران رپورٹ ہونیوالی منفی خبریں، زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی، شرح سود میں اضافے کے خدشات اور افراط زر جیسے عوامل کے سبب سرمایہ کار پورے ہفتے تذبذب کا شکار رہے۔
اسٹاک ماہرین کے مطابق اسٹاک مارکیٹ کے حوالے سے منفی خبر آئندہ ہفتے بھی مارکیٹ کو مندی سے دوچار کر سکتی ہے۔ گزشتہ ہفتے کے دوران کے ایس ای 100انڈیکس میں مجموعی طور پر 9نفسیاتی حدوں سے نیچے گر گیا اور انڈیکس 23673.30پوائنٹس سے کم ہو کر22714.68پوائنٹس رہ گیا۔ اسی طرح 785.07پوائنٹس کی نمایاں کمی سے کے ایس ای30انڈیکس 18402.28پوائنٹس سے کم ہو کر 17617.21پوائنٹس رہ گیا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 16953.67پوائنٹس سے کم ہو کر16299.1 7پوائنٹس پر بند ہوا ۔
پورے ہفتے مندی کے سبب سرمائے کے حجم میں 2کھرب17ارب 57کروڑ سے زائد روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 58کھرب 29ارب 45 کروڑ 4 لاکھ 46ہزار 294 روپے سے کم ہو کر56کھرب 11ارب87کروڑ79لاکھ 40ہزار 809روپے رہ گیا ۔ گزشتہ ہفتے کاروبار کے لحاظ سے کوٹ ادو پاور،نیشنل بینک ،حب پاور کمپنی ،فوجی سیمنٹ ،بینک آف پنجاب، سدرن گیس ،مپل لیف سیمنٹ ،لافریج پاکستان ، این آئی بی بینک87لاکھ ،اینگرو فوڈ لمیٹڈ ،اینگرو پولیمر اورنیمر انڈسٹریز کیمیکل سر فہرست رہے۔
مسلسل مندی کے سبب مارکیٹ میں ہیجانی سی کیفیت دیکھی گئی اور سرمایہ کاروں کے 2کھرب 17ارب سے زائد روپے ڈوب گئے جس کے نتیجے میں مجموعی سرمایہ 58کھرب روپے کی بلند ترین سطح سے کم ہو کر56 کھرب روپے کی سطح پر آگیا۔ کراچی اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتے کے دوران پیر تا جمعرات مارکیٹ میں کاروبارمسلسل مندی کی زد میں رہا جبکہ جمعہ کو کاروباری اتار چڑھائو کے باجود انڈیکس ایک پوائنٹ کا بھی اضافہ نہ ہو سکا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بیرونی سرمایہ کار منافع بخش سیکٹر میں تو سرمایہ کاری کر رہے تھے اور منافع ملنے پر سرمایہ کاری سے ہاتھ بھی کھینچ رہے ہیں جبکہ چھوٹے سرمایہ کار اپنی سرمایہ کاری کو خطرے میں ڈال کرمارکیٹ کو سنبھالنے میں نمایاں کردارادا کررہے ہیں مگر چھوٹے سرمایہ کاروں کو ہی بڑھا دھچکا لگ رہا ہے اور بہت سے چھوٹے سرمایہ کاروں نے نئی سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچ لیا تھا جبکہ پرافٹ ٹیکنگ کی خاطر حصص کی فروخت نے مارکیٹ کو پورے ہفتے مندی کی زد میں رکھا۔ ماہرین کے مطابق ایشیائی منڈیوں میں گراوٹ، مقامی سطح پر سیلاب کی بعد کی صورتحال کراچی میں ضمنی انتخابات کے دوران رپورٹ ہونیوالی منفی خبریں، زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی، شرح سود میں اضافے کے خدشات اور افراط زر جیسے عوامل کے سبب سرمایہ کار پورے ہفتے تذبذب کا شکار رہے۔
اسٹاک ماہرین کے مطابق اسٹاک مارکیٹ کے حوالے سے منفی خبر آئندہ ہفتے بھی مارکیٹ کو مندی سے دوچار کر سکتی ہے۔ گزشتہ ہفتے کے دوران کے ایس ای 100انڈیکس میں مجموعی طور پر 9نفسیاتی حدوں سے نیچے گر گیا اور انڈیکس 23673.30پوائنٹس سے کم ہو کر22714.68پوائنٹس رہ گیا۔ اسی طرح 785.07پوائنٹس کی نمایاں کمی سے کے ایس ای30انڈیکس 18402.28پوائنٹس سے کم ہو کر 17617.21پوائنٹس رہ گیا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 16953.67پوائنٹس سے کم ہو کر16299.1 7پوائنٹس پر بند ہوا ۔
پورے ہفتے مندی کے سبب سرمائے کے حجم میں 2کھرب17ارب 57کروڑ سے زائد روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 58کھرب 29ارب 45 کروڑ 4 لاکھ 46ہزار 294 روپے سے کم ہو کر56کھرب 11ارب87کروڑ79لاکھ 40ہزار 809روپے رہ گیا ۔ گزشتہ ہفتے کاروبار کے لحاظ سے کوٹ ادو پاور،نیشنل بینک ،حب پاور کمپنی ،فوجی سیمنٹ ،بینک آف پنجاب، سدرن گیس ،مپل لیف سیمنٹ ،لافریج پاکستان ، این آئی بی بینک87لاکھ ،اینگرو فوڈ لمیٹڈ ،اینگرو پولیمر اورنیمر انڈسٹریز کیمیکل سر فہرست رہے۔