پاک افغان تاجروں کا ویزا شرط ختم کرنے کا مطالبہ

تعاون کے نئے مواقع کی تلاش سے تجارت بڑھانے کے لیے بغیر ویزا آنے جانے دیا جائے

سڑک،ریل وبینک روابط قائم، اسمگلنگ روکی جائے،افغان تاجرخواتین کی اسلام آباد چیمبر آمد۔ فوٹو: فائل

پاکستان اور افغانستان کی تاجر و صنعت کار برادری نے دونوں ممالک کی طرف سے اپنے تاجروں کو بغیر ویزا کی شرط کے ایک دوسرے کے ملک میں آنے جانے کی سہولت فراہم کرنے کامطالبہ کیا ہے تاکہ تعاون کے نئے مواقع تلاش کر کے باہمی تجارت کو بہتر فروغ دیا جا سکے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان اور افغانستان کی تاجر برادری نے گزشتہ روز اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں منعقدہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، افغان تاجر خواتین و پارلیمان پر مشتمل ایک بڑے وفد نے پاکستان پیس ایجوکیشن اینڈ ڈیولپمنٹ فائونڈیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ثمینہ امتیاز کے ہمراہ اجلاس میں شرکت کی۔ دونوں ممالک کی تاجر برادری و شرکا کا موقف تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو ترقی دینے کے وسیع مواقع پائے جاتے ہیں لیکن دونوں ممالک کی سخت ویزا پالیسیاں باہمی تجارت کو فروغ دینے میں ایک اہم رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نرم ویزا پالیسی دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گی کیونکہ پاکستان افغانستان کو جنوبی ایشیا کی وسیع مارکیٹ تک آسان رسائی فراہم کرے گا جبکہ افغانستان پاکستان کو وسطی ایشیا کی مارکیٹوں تک رسائی فراہم کرے گا۔




انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک اپنے تاجروں و شہریوں کو ویزا فری سفری سہولت فراہم کر کے بہتر ترقی کر رہے ہیں لہٰذا پاکستان اور افغانستان بھی ایسی ہی پالیسی اپنا کر بہتر ترقی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان و افغانستان آپس میں سڑکوں و ریلوے نظام کو ترقی دے کر باہمی روابط کو مضبوط کریں جس سے تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بھی تقویت ملے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دونوں ممالک کسٹمز کلیئرنس کے نظام کو آسان بنائیں، ایک دوسرے کے ملک میں بینک برانچیں کھولیں، ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر کریں، اسمگلنگ کو روکنے کیلیے اقدامات کریں اور ان تمام دوسرے مسائل کو فوری حل کرنے پر توجہ دیں جو باہمی تجارت کی راہ میں حائل ہیں تا کہ صلاحیت کے مطابق تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔
Load Next Story