اسٹیل مل ملازمین کو مئی کے واجبات کی ادائیگی کا امکان
ادائیگیوں کے باوجود 3 ماہ کی تنخواہیں باقی رہ جائیں گی،ادارے کے پاس کوئی پلان موجود نہیں
پاکستان اسٹیل مل انتظامیہ کی جانب سے تنخواہوں کے منتظر ملازمین کو مئی کے بقایا واجبات کی ادائیگی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس بات کے امکانات ہیں کہ جلد ہی ادارے کے ہزاروں ملازمین کو مئی کے بقایا جات ادا کردیے جائینگے۔
واضح رہے کہ بدترین مالی بحران کے باعث اسٹیل مل انتظامیہ نے ملازمین کو مئی کی آدھی تنخواہ ادا کی تھی جس کے بعد عید الفطر کے موقع پر تمام ملازمین کو سات ہزار روپے فی کس اداکیے گئے تھے،اسٹیل مل حکام کی جانب سے مئی کے بقایاجات کی ادائیگی کے باوجود ملازمین کی تین ماہ (جون،جولائی،اگست) کی تنخواہیں واجب الادا رہ جائیں گی، جس کی ادائیگیوں کیلیے نہ تو ادارے کے پاس رقم ہے اور نہ ہی کوئی پلان۔
دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے تاحال اسٹیل مل کو بحران سے نکالنے کیلیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں اور ہر بار ادارے کی انتظامیہ کو نیا بزنس پلان پیش کرنے کی ہدایت کردی جاتی ہے،تین ماہ سے تنخواہوں کے منتظر ادارے کے ملازمین کا کہنا ہے کہ جب تک ادارے میں کام کرنیوالوں کی حالت ٹھیک نہیں کی جائے گی، ادارے میں مثبت تبدیلی کس طرح ممکن ہے، تین ماہ سے تنخواہ نہ ملنے کے باعث اسٹیل مل ملازمین کے مالی حالات سنگین تر ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ بدترین مالی بحران کے باعث اسٹیل مل انتظامیہ نے ملازمین کو مئی کی آدھی تنخواہ ادا کی تھی جس کے بعد عید الفطر کے موقع پر تمام ملازمین کو سات ہزار روپے فی کس اداکیے گئے تھے،اسٹیل مل حکام کی جانب سے مئی کے بقایاجات کی ادائیگی کے باوجود ملازمین کی تین ماہ (جون،جولائی،اگست) کی تنخواہیں واجب الادا رہ جائیں گی، جس کی ادائیگیوں کیلیے نہ تو ادارے کے پاس رقم ہے اور نہ ہی کوئی پلان۔
دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے تاحال اسٹیل مل کو بحران سے نکالنے کیلیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں اور ہر بار ادارے کی انتظامیہ کو نیا بزنس پلان پیش کرنے کی ہدایت کردی جاتی ہے،تین ماہ سے تنخواہوں کے منتظر ادارے کے ملازمین کا کہنا ہے کہ جب تک ادارے میں کام کرنیوالوں کی حالت ٹھیک نہیں کی جائے گی، ادارے میں مثبت تبدیلی کس طرح ممکن ہے، تین ماہ سے تنخواہ نہ ملنے کے باعث اسٹیل مل ملازمین کے مالی حالات سنگین تر ہوگئے ہیں۔