پاکستان پوسٹ کو 3 سال میں 629 ارب روپے کا خسارہ
خسارہ ٹیرف پر عدم نظرثانی، عملے کی پنشن اور واجبات میں مسلسل اضافے کے باعث اٹھانا پڑا
پاکستان پوسٹ کو ٹیرف پر عدم نظرثانی اور عملے کی پنشن اور واجبات میں مسلسل اضافے کے باعث 3 برس میں 6297.234 ملین روپے کا خسارہ ہوا۔
وزارت مواصلات کے مطابق 2009 کے بعد سے محکمہ ڈاک نے ٹیرف پر نظرثانی نہیں کی اور قومی بچت اسکیموں پر سالانہ کمیشن 1.5فیصد کو کم کر کے 05فیصد کیے جانے سے محکمہ ڈاک کو سالانہ ڈیڑھ ارب روپے کا خسارہ اٹھانا پڑا۔
فنانس ڈویژن نے 2010میں ڈاکخانہ جات کی بچت اسکیموں پر کمیشن میں کمی کی تھی۔ 2009-10میں محکمہ ڈاک کی آمدن 8385.227 ملین روپے تھی جبکہ اخراجات 8531.117 ملین اور اس طرح ادارے کو 145.890 ملین روپے کا خسارہ ہوا جبکہ 2011-12 میں محکمے کی آمدن 8249.885ملین روپے تھی اور اخراجات 12508.425ملین روپے تھے جس سے ادارے کو 4258.440ملین روپے کا خسارہ ہوا۔
وزارت مواصلات کے مطابق 2009 کے بعد سے محکمہ ڈاک نے ٹیرف پر نظرثانی نہیں کی اور قومی بچت اسکیموں پر سالانہ کمیشن 1.5فیصد کو کم کر کے 05فیصد کیے جانے سے محکمہ ڈاک کو سالانہ ڈیڑھ ارب روپے کا خسارہ اٹھانا پڑا۔
فنانس ڈویژن نے 2010میں ڈاکخانہ جات کی بچت اسکیموں پر کمیشن میں کمی کی تھی۔ 2009-10میں محکمہ ڈاک کی آمدن 8385.227 ملین روپے تھی جبکہ اخراجات 8531.117 ملین اور اس طرح ادارے کو 145.890 ملین روپے کا خسارہ ہوا جبکہ 2011-12 میں محکمے کی آمدن 8249.885ملین روپے تھی اور اخراجات 12508.425ملین روپے تھے جس سے ادارے کو 4258.440ملین روپے کا خسارہ ہوا۔