لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کے باعث زچہ و بچہ جاں بحق
سول اسپتال بدین میں 3 گھنٹے انتظار کرانے کے بعد حیدرآباد لیجانے کا کہہ دیا گیا، شوہر
KARACHI:
بدین ڈسٹرکٹ سول اسپتال میں لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کے باعث حاملہ بچے سمیت جاں بحق۔
تفصیلات کے مطابق بدین ڈسٹرکٹ کے سول اسپتال میں ادویہ اور سہولتوں کی عدم فراہمی اور لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے30 سالہ حاملہ خاتون پروین انصاری بچے سمیت تڑپ تڑپ کر فوت ہوگئی، متوفی خاتون کے شوہر پپو انصاری کا کہنا ہے کہ میری بیوی کو سول اسپتال بدین لایا گیا جہاں لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے 3 گھنٹے گزر جانے کے بعد کہا گیا کہ حیدرآباد لے جائو اور ہمیں حیدرآباد کا ریفر لیٹر بھی دیا گیا۔
انھوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں کی غیر موجودگی اور نااہلی کے باعث تڑپ تڑپ کر زندگی کی جنگ ہار گئی۔ ورثا کا کہنا ہے کہ بدین سول اسپتال کے ڈاکٹر اپنی پرائیویٹ اسپتال چلانے میں مصروف ہیں، سول اسپتال میں غریبوں کے لیے کوئی سہولت نہیں۔
بدین ڈسٹرکٹ سول اسپتال میں لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کے باعث حاملہ بچے سمیت جاں بحق۔
تفصیلات کے مطابق بدین ڈسٹرکٹ کے سول اسپتال میں ادویہ اور سہولتوں کی عدم فراہمی اور لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے30 سالہ حاملہ خاتون پروین انصاری بچے سمیت تڑپ تڑپ کر فوت ہوگئی، متوفی خاتون کے شوہر پپو انصاری کا کہنا ہے کہ میری بیوی کو سول اسپتال بدین لایا گیا جہاں لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے 3 گھنٹے گزر جانے کے بعد کہا گیا کہ حیدرآباد لے جائو اور ہمیں حیدرآباد کا ریفر لیٹر بھی دیا گیا۔
انھوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں کی غیر موجودگی اور نااہلی کے باعث تڑپ تڑپ کر زندگی کی جنگ ہار گئی۔ ورثا کا کہنا ہے کہ بدین سول اسپتال کے ڈاکٹر اپنی پرائیویٹ اسپتال چلانے میں مصروف ہیں، سول اسپتال میں غریبوں کے لیے کوئی سہولت نہیں۔