16 قبائلی حلقوں میں انتخابات ملتوی ہونے کے امکانات
26ویں آئینی ترمیم کی وجہ سے امکان بڑھ گیا،الیکشن کمیشن غیر یقینی کا شکار
خیبرپختونخوا اسمبلی کے 16 قبائلی حلقوں میں انتخابات ملتوی ہونے کے امکانات بڑھ گئے۔
26ویں آئینی ترمیم کی وجہ سے قبائلی حلقوں میں انتخاب ملتوی ہونگے جب کہ قبائلی علاقوں میں انتخاب سے متعلق الیکشن کمیشن غیر یقینی کا شکار ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق آئینی ترمیم کی سینیٹ سے منظوری کے بعد الیکشن کمیشن قبائلی اضلاع کے صوبائی حلقوں پر شیڈول واپس لے لیگا، ذرائع کا کہنا ہے آئینی ترمیم کے بعد الیکشن کمیشن دوبارہ قبائلی علاقوں کی حلقہ بندیاں کریگا۔
حلقہ بندیوں کیلیے الیکشن کمیشن کو کم از کم 4سے 5 ماہ درکار ہونگے،جبکہ آئینی ترمیم کی سینیٹ سے منظوری کے بعد قبائلی علاقوں میں انتخاب کم از کم 6 ماہ تک موخر ہوجائیں گے، الیکشن کمیشن نے 16 قبائلی حلقوں میں 2 جولائی کو انتخاب کا شیڈول جاری کررکھا ہے۔
پچیسویں آئینی ترمیم کے تحت الیکشن کمیشن نے شیڈول جاری کیا تھا،الیکشن کمیشن نے قبائلی علاقوں میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات کیلئے تیاریاں شروع کرچکا ہے۔
26ویں آئینی ترمیم کی وجہ سے قبائلی حلقوں میں انتخاب ملتوی ہونگے جب کہ قبائلی علاقوں میں انتخاب سے متعلق الیکشن کمیشن غیر یقینی کا شکار ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق آئینی ترمیم کی سینیٹ سے منظوری کے بعد الیکشن کمیشن قبائلی اضلاع کے صوبائی حلقوں پر شیڈول واپس لے لیگا، ذرائع کا کہنا ہے آئینی ترمیم کے بعد الیکشن کمیشن دوبارہ قبائلی علاقوں کی حلقہ بندیاں کریگا۔
حلقہ بندیوں کیلیے الیکشن کمیشن کو کم از کم 4سے 5 ماہ درکار ہونگے،جبکہ آئینی ترمیم کی سینیٹ سے منظوری کے بعد قبائلی علاقوں میں انتخاب کم از کم 6 ماہ تک موخر ہوجائیں گے، الیکشن کمیشن نے 16 قبائلی حلقوں میں 2 جولائی کو انتخاب کا شیڈول جاری کررکھا ہے۔
پچیسویں آئینی ترمیم کے تحت الیکشن کمیشن نے شیڈول جاری کیا تھا،الیکشن کمیشن نے قبائلی علاقوں میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات کیلئے تیاریاں شروع کرچکا ہے۔