ایشیا کپ فائنل میں پاک بھارت ٹاکرا ہوگا اختر رسول
ہمسایہ ملک سے نیوٹرل وینیوپر بھی مقابلے ایشین ہاکی کیلیے سودمند ہوں گے
قومی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ اختر رسول پر امید ہیں کہ ایشیا کپ میں پاک،بھارت فائنل ہوگا۔
انھوں نے کھیل میں دوبارہ عروج کیلیے ماضی کی سپر پاورز کے باہمی مقابلوں کا تسلسل کے ساتھ انعقاد ضروری قرار دیا۔تفصیلات کے مطابق قومی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ اختر رسول کے دور میں پاکستان کا میدانوں پر راج تھا تو بھارت کو بھی سخت جان حریفوں میں شمار کیا جاتا تھا، وقت اور کھیل کے انداز بدلنے کے ساتھ اب دونوں ملکوں کو ورلڈ کپ کیلیے کوالیفائی کرنے کے لالے پڑے ہوئے ہیں، ملائیشیا میں موجود سابق اولپمئن نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ایشیا کپ میں پاک، بھارت فائنل ہونے کے حوالے سے پر امید ہوں، ایسا ممکن ہونے کی صورت میں خطے میں کھیل کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ماضی میں یورپی ٹیمیں دونوں ملکوں سے ہاکی سیکھتی رہی ہیں لیکن اب ہم عظمت رفتہ پانے کیلیے سخت جد و جہد کر رہے ہیں،اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے ہم باہمی مقابلوں کا انعقاد نہیں کر پارہے اور دوسری ٹیمیں ہمیں شکستوں سے دوچار کر رہی ہیں، اگر ہم تسلسل کے ساتھ باہمی سیریز کھیلتے رہیں تو ایک بار پھر عالمی ہاکی پرحکمرانی کا خواب پورا کرسکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر کسی وجہ سے ایک دوسرے کے ملک میں جاکر کھیلنے میں مسائل ہوں تو کرکٹ کی طرح نیوٹرل وینیوز پر بھی مقابلوں کا انعقاد کیا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین دو طرفہ سیریز کا سلسلہ رواں سال شروع ہونا تھا لیکن بھارتی حکومت نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اپریل میں گرین شرٹس کو دورے کی اجازت نہیں دی۔ اختر رسول کا کہنا ہے کہ میں ہمسایہ ملک کے عوام اور حکومت کو یقین دلاتا ہوں کہ اگر ان کی ٹیم پاکستان کا دورہ کریگی تو مکمل سیکیورٹی فراہم کریں گے۔
انھوں نے کھیل میں دوبارہ عروج کیلیے ماضی کی سپر پاورز کے باہمی مقابلوں کا تسلسل کے ساتھ انعقاد ضروری قرار دیا۔تفصیلات کے مطابق قومی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ اختر رسول کے دور میں پاکستان کا میدانوں پر راج تھا تو بھارت کو بھی سخت جان حریفوں میں شمار کیا جاتا تھا، وقت اور کھیل کے انداز بدلنے کے ساتھ اب دونوں ملکوں کو ورلڈ کپ کیلیے کوالیفائی کرنے کے لالے پڑے ہوئے ہیں، ملائیشیا میں موجود سابق اولپمئن نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ایشیا کپ میں پاک، بھارت فائنل ہونے کے حوالے سے پر امید ہوں، ایسا ممکن ہونے کی صورت میں خطے میں کھیل کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ماضی میں یورپی ٹیمیں دونوں ملکوں سے ہاکی سیکھتی رہی ہیں لیکن اب ہم عظمت رفتہ پانے کیلیے سخت جد و جہد کر رہے ہیں،اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے ہم باہمی مقابلوں کا انعقاد نہیں کر پارہے اور دوسری ٹیمیں ہمیں شکستوں سے دوچار کر رہی ہیں، اگر ہم تسلسل کے ساتھ باہمی سیریز کھیلتے رہیں تو ایک بار پھر عالمی ہاکی پرحکمرانی کا خواب پورا کرسکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر کسی وجہ سے ایک دوسرے کے ملک میں جاکر کھیلنے میں مسائل ہوں تو کرکٹ کی طرح نیوٹرل وینیوز پر بھی مقابلوں کا انعقاد کیا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین دو طرفہ سیریز کا سلسلہ رواں سال شروع ہونا تھا لیکن بھارتی حکومت نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اپریل میں گرین شرٹس کو دورے کی اجازت نہیں دی۔ اختر رسول کا کہنا ہے کہ میں ہمسایہ ملک کے عوام اور حکومت کو یقین دلاتا ہوں کہ اگر ان کی ٹیم پاکستان کا دورہ کریگی تو مکمل سیکیورٹی فراہم کریں گے۔