پشاور کے پی ٹی آئی اراکین اسمبلی اپنی ہی حکومت کے وزراءکے خلاف یکجا
تحفظات دور نہ کیے گئے تو وزراء کے دفاتر اور سرکاری محکموں کے سامنے احتجاج کریں گے، ارکان اسمبلی
صوبائی دارالحکومت سے تعلق رکھنے والے حکومتی اراکین اسمبلی اپنی ہی حکومت کے وزراء، سرکاری محکموں اور افسروں کے رویے کے خلاف یکجا ہوگئے۔
پشاور سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ، فضل الہٰی، ارباب جہانداد ،ارباب وسیم ، پیرفدا ایڈوکیٹ اور دیگر نے شرکت کی، اجلاس میں پشاور سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی ارکان نے اپنی ہی جماعت سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء کی جانب سے انھیں مناسب طریقے سے ڈیل نہ کرنے اور اپنے محکموں کے حوالے سے ایم پی ایز کے مسائل کو حل نہ کرنے پر غم وغصہ کا اظہار کیا گیا۔
اس موقع پر ایم پی ایز نے پشاور کے انتظامی افسروں اور سرکاری محکموں کے غلط رویے کے خلاف بھی احتجاج کیا اور فیصلہ کیا گیا کہ یہ معاملہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے سامنے اٹھایا جائےگا تاکہ وہ متعلقہ صوبائی وزراء،انتظامی افسروں اور سرکاری محکموں کے متعلقہ حکام سے بات کریں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر ایم پی ایز کے گلے شکوے اور تحفظات دور نہ کیے گئے تو اس صورت میں وہ متعلقہ صوبائی وزراء کے دفاتر اور سرکاری محکموں کے سامنے احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے، اس بارے میں اجلاس میں شریک ایک رکن اسمبلی نے ایکسپریس کو بتایا کہ ہم نے اس سلسلے میں بہت صبر وتحمل سے کام لیا لیکن نا تو سرکاری محکموں میں ہمارے کام ہوتے ہیں اور نا ہی ہمارے اپنے صوبائی وزراء ہماری بات سنتے ہیں جس کے بعد وزیراعلیٰ کے پاس جانے اور احتجاج کرنے کے علاوہ ہمارے پا س کوئی آپشن نہیں۔
پشاور سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ، فضل الہٰی، ارباب جہانداد ،ارباب وسیم ، پیرفدا ایڈوکیٹ اور دیگر نے شرکت کی، اجلاس میں پشاور سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی ارکان نے اپنی ہی جماعت سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء کی جانب سے انھیں مناسب طریقے سے ڈیل نہ کرنے اور اپنے محکموں کے حوالے سے ایم پی ایز کے مسائل کو حل نہ کرنے پر غم وغصہ کا اظہار کیا گیا۔
اس موقع پر ایم پی ایز نے پشاور کے انتظامی افسروں اور سرکاری محکموں کے غلط رویے کے خلاف بھی احتجاج کیا اور فیصلہ کیا گیا کہ یہ معاملہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے سامنے اٹھایا جائےگا تاکہ وہ متعلقہ صوبائی وزراء،انتظامی افسروں اور سرکاری محکموں کے متعلقہ حکام سے بات کریں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر ایم پی ایز کے گلے شکوے اور تحفظات دور نہ کیے گئے تو اس صورت میں وہ متعلقہ صوبائی وزراء کے دفاتر اور سرکاری محکموں کے سامنے احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے، اس بارے میں اجلاس میں شریک ایک رکن اسمبلی نے ایکسپریس کو بتایا کہ ہم نے اس سلسلے میں بہت صبر وتحمل سے کام لیا لیکن نا تو سرکاری محکموں میں ہمارے کام ہوتے ہیں اور نا ہی ہمارے اپنے صوبائی وزراء ہماری بات سنتے ہیں جس کے بعد وزیراعلیٰ کے پاس جانے اور احتجاج کرنے کے علاوہ ہمارے پا س کوئی آپشن نہیں۔